کولکاتا کے ٹیٹاگڑھ علاقے میں ایک خالص ادبی ادارہ “شائقینِ ادب” کی تشکیل کے بعد ادارے کی اولین ادبی ، تعزیتی اور تہنیتی نشست کا انعقاد سونار بنگلہ کے نزد جناب محمد جنیف انصاری غازی کی رہائش گاہ پر بتاریخ 24/ اگست 2024 بروز سنیچر بعد نماز مغرب ہوا۔ نشست کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ ادارے کے صدر محترم عاقب ٹیٹا گڑھی نے ادارہ ہذا کا مقصدِ تشکیل بتایا اور اپنے اچھے اشعارِ سے خالص ادبی ماحول کو سازگار بنانے کی سمت دی۔ ادارے کے سکریٹری جناب اسلم ٹیٹا گڑھی نے بزم آرائی سے متعلق اچھی گفتگو کی اور مرحوم حنان ماسٹر کی یاد میں اپنا تعزیتی قطعہ اور غزل خوب پیش کیے۔ ادارے کے سر پرست معروف استاذ شاعر اور ادیب روشن ضمیر نے اپنی تخلیقات ہی پیش نہیں کی بلکہ تہنیتی و تعزیعتی پہلوؤں کو سمیٹنے کے ساتھ ساتھ عاقب ٹیٹا گڑھی اور اسلم ٹیٹا گڑھی صاحبان کے حوالے سے مطلع کیا کہ ڈاکٹر الف۔ انصاری کی معیاری و تاریخی کتاب “شعرائے بنگالہ” میں ٹیٹاگڑھ کے دونوں سینئر شاعروں پر مضامین شامل ہیں۔ اس بات سے ان حضرات کی عظمت و وقعت کا خوب اندازہ ہوتا ہے۔ پرائمری ٹیچر محمد شفیق صاحب نے ادارے اور بزم کی تشکیل ہونے پر بڑی شادمانی سے خوب اظہار خیال کیا۔ معروف بنگلہ ادیب ، شاعر اور ایکٹر کوشک گھوش نے ذاتی اطمینان و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مخصوص ادبی نشست کو بنگلہ ، ہندی اور اردو ادب کا سنگم کہا مزید اپنی بنگلہ کویتا سے بزم کا من موہ لیا۔ سنیئر بنک ملازم و شاعر محمد جنیف انصاری غازی نے خندۂ پیشانی سے میزبانی کا حق ادا کرنے کے ساتھ اپنی بہترین غزل کو بھی پیش کیا اور داد و تحسین وصول کیا۔ معروف بنگلہ مدیر و پروفیسر سبھیر مکھرجی نے ادب اور ادبی نشست کے تعلق سے خوب تاثرات پیش کیا۔ بھارت بھوشن ایوارڈ یافتہ کئی کتابوں کے خالق اور ہندی کے پروفیسر و ڈاکٹر رمیش یادو اپنی بہترین ہندی کَوِیتاؤں سے مخصوص ادبی نشست میں چار چاند لگا دیا۔ راقم میم عین لاڈلہ نے ‘چائے’ پر نظم اور اپنی غزل پڑھی۔ ادارے کے خازن جناب منظر اسلام نے معروف شاعر روشن ضمیر کی فکر و فن میں چھپی غزل کو دھوم کر سنایا۔ محمد مختار اور خورشید تابش صاحبان نشست کو کامیاب بنانے میں پیش پیش رہے۔
رپورٹ : میم عین لاڈلہ، حوض اسٹریٹ، جگتد
Leave a Reply