Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Wednesday, September 11th, 2024

مجمع لگا کے اپنی دعا بیچتے ہیں ہم
پتھر کوئی بنامِ خدا بیچتے ہیں ہم

بھر بھر کے سانس اپنی غباروں میں آجکل
جا جا کے شہر بھر میں ہوا بیچتے ہیں ہم

اپنی دکاں پہ رنج و اَلم مختلف ہیں دوست
بازار بھر سے چیز جدا بیچتے ہیں ہم

قبروں پہ بھی ہے شال چڑھانے کا کاروبار
دربار پر بھی جلتا دِیا بیچتے ہیں ہم

تیری گلی میں روز لگاتے ہیں ہم صدا
تجھ کو خبر نہیں ہے کیا بیچتے ہیں ہم

ہوتا نہیں ہے ہم سے کوئی مطمئن کبھی
سامان اس قدر جو بُرا بیچتے ہیں ہم

تمثیلہ اپنی بھوک مٹاتے ہیں اس طرح
دل سے نکلنے والی صدا بیچتے ہیں ہم

شاعرہ تمثیلہ لطیف


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International