ممتاز ادیب و شاعر تقریباً 60 کتابوں کے مصنف ڈاکٹر تابش مہدی کے اعزاز میں عالمی کاروان ادب کے زیر اہتمام اجلاس بعنوان فیض عمیم برائے تعمیری ادب 28 ستمبر 2024 کی شام آن لائن منعقد ہوا-
پر امن اور معتبر ادب کے فروغ کی تحریک عالمی کاروان ادب کے زیرِ اہتمام ہونے والا یہ اجلاس ماسٹر عادل عامر کی قراءت اور ترجمانی سے شروع ہوا، مبصر ایمان اور منصور زکی نے استقبال کیا، صدر بزم عامر اعظمی نے افتتاحی کلمات پیش کئے، نظامت مظفر نایاب (چیرمین عالمی کاروان ادب) اور مبصر ایمان (معتمد عالمی کاروان ادب) نے مشترکہ طور پر بے حد عمدگی کے ساتھ انجام دئیے-
اجلاس بہت شاندار رہا جس نے علم و ادب کے چاہنے والوں کو ایک منفرد موقع فراہم کیا کہ وہ معروف ادبی شخصیت ڈاکٹر تابش مہدی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کر سکیں۔ یہ ادبی محفل ایک روح پرور تجربہ ثابت ہوا، جس میں موصوف کی ادبی خدمات پر دل کو چھو لینے والے مقالات قابل ذکر ہیں-
مشیرالدین، ڈاکٹر حلیمہ یاسمین، رئیس احمد خان اور مبصر ایمان نے وقفے وقفے سے صاحب جشن کا حمدیہ اور نعتیہ کلام پیش کیا اور عبد الغفار دانش نے تہنیتی نظم پیش کی-
یہ اجلاس ایک علمی اور فکری لحاظ سے کامیاب جلسہ تھا، جس نے نہ صرف اردو ادب کے فروغ میں حصہ ڈالا بلکہ ڈاکٹر تابش مہدی جیسے ادبی چراغ کی خدمات کو شایانِ شان طریقے سے خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں حاضرین کو علمی و ادبی محفل کا خوبصورت نظارہ کرنے کا موقع ملا۔
ڈاکٹر تابش مہدی کی شخصیت پر روشنی ڈالنے والے مقالہ نگاروں نے اس تیز دھوپ کے مسافر کی زندگی کے نشیب و فراز، فن شاعری اور تنقیدی بصیرت کا جامع جائزہ پیش کیا۔ مقالہ نگاروں نے نہایت ہی عمدہ اور مفصل گفتگو کی، جس میں ڈاکٹر تابش مہدی کی فکری جہات اور تخلیقی مہمات کو بیان کیا گیا۔
مہمان خصوصی و مقالہ نگار ڈاکٹر عبید اقبال عاصم (معروف مصنف اور سیاسی تعلیمی وسماجی تنظیموں کے نمائندہ) نے مضمون تابش و تعمیری ادب پیش کیا
مہمان خصوصی و مقالہ نگار جناب نعیم جاوید (ڈائریکٹر ادارہ برائے شخصیت سازی ” ھدف”) نے اپنا مقالہ ڈاکٹر تابش مہدی فکری مہمات کا شاعر و نثر نگار پیش کر کے سماں باندھ دیا-
مہمان خصوصی و مقالہ نگار ڈاکٹر عمیر منظر (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یونی لکھنؤ کیمپس) نے ڈاکٹر تابش کی تنقید نگاری پر مفصل گفتگو کی-
مہمان خصوصی و مقالہ نگار ڈاکٹر راحت مظاہری
شاعر و ادیب نے اپنا مضمون ڈاکٹر تابش مہدی فن اور شخصیت جواں سال ادیب محمد زکی ممتاز ندوی، (جامعہ ملیہ) کے ذریعے پیش کیا
مہمان خصوصی و مقالہ نگار ابوفہد الیاس ندوی
(نئی دہلی) نے مضمون تیز دھوپ کا مسافر پیش کرکے صاحب جشن کی ابتدائی زندگی کے مہمات سے پردہ ہٹانے کا کام کیا-
صدرِ اجلاس ممتاز قدآور سخنور تعمیری ادب کے مینار
جناب انتظار نعیم کی صدارت میں، مہمانِ اعزازی کو “تابشِ تعمیری ادب” کا خطاب پیش کیا گیا، مظفر نایاب صاحب نے ڈاکٹر تابش مہدی صاحب کے اعزاز میں قطعہ تاریخ و تہنیت پیش کیا. ڈاکٹر تابش مہدی صاحب کی دختر عزیز ثمینہ تابش نے اپنے والد محترم کے تعلق سے بہت ہی جذباتی تأثرات پیش کیے اور موصوف کے اس ایک شعر سے ان کی مکمل زندگی کا خاکہ پیش کردیا.
تنقید سے خفا نہ ستائش پسند ہوں
یہ دونوں پستیاں ہیں میں ان سے بلند ہوں
مجموعی طور پر یہ اجلاس عالمی کاروان ادب کے ادبی مشن کو مزید فروغ دینے اور اردو ادب کے متوالوں کے لیے ایک علمی اور فکری جوت جگانے کا باعث بنا۔
ناظم اجلاس مظفر نایاب نے دوران نظامت مستعدی کے ساتھ صاحب جشن کے باوقار کارنامے تصنیفات اعزازات اور انعامات وغیرہ پر روشنی ڈالی-
دعاؤں اور شکریہ کے کلمات کے ساتھ یہ ادبی محفل اختتام پذیر ہوئی۔
پروگرام کا دوسرا حصہ، غیر طرحی مشاعرہ رہا. وقت کی قلت کی وجہ مشاعرہ مختصر رکھا گیا جس میں مختلف شعراء نے اپنی فنی مہارت اور خیالات کو شاعری کے قالب میں پیش کیا، جس سے مجلس کا رنگ اور بھی نکھر گیا۔
رپورٹ
منصور زکی
الھند
Leave a Reply