تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

پرسہ تو دینے آییں گے

Articles , Snippets , / Sunday, October 6th, 2024

پرسہ تو دینے آییں گے
جیتے جی بہت رلایں گے
ہمیں دن میں تارے دکھایں گے
وہ چھین لیں گے سب لوح و قلم
ہمیں کانٹوں پہ بھی چلایں گے
پرسہ تو دینے آییں گے
جب سانسیں تھم جایں گی ناں
جب آنکھیں بند ہو جایں گی
پھر نینوں کی جھڑیاں لگایں گے
ہمیں نام لے لے کے اٹھایں گے
کچھ بینوں کی بین بجایں گے
وہ رویں گے چلایں گے
پرسہ تو دینے آییں گے
وہ جو جینے ہمیں نہ دیتے تھے
سانسوں کو بھی پی لیتے تھے
ہم. غم کے جھولے جھلاتے تھے
بنا اشکوں کے تڑپاتے تھے
مرنے پہ کیسے آئے ہیں
کیا روے کیا چلاے ہیں
دنیا کو یہ دکھاے ہیں
کہ ہیں ساجن نہ پراے ہیں
یہ ریت رواج ہے دنیا کی
وہ ہنستوں کو رلایں گے
پرسہ تو دینے آییں گے
سنارا کی دادی صبح ہارٹ اٹیک آنے سے انتقال کر گءی تھیں کفن دفن کے انتظامات جاری تھے سنارا یہ دیکھ کے ششدر تھی کہ وہ رشتہ دار جو کبھی جیتے جی دادو کی بیماری میں ان کی عیادت کو نہ آئے تھے وہ سب نہ صرف دادو کی تدفین میں آن موجود تھے بلکہ دھاڑیں مار مار کے رو بھی رہے تھے یہ موت بھی ناں بڑی ظالم اور چلبلی سی سہیلی ہے
موت
موت اک چلبلی سہیلی ہے
درد ہے درد ہے پہیلی ہے
لے کے جاتی ہے پیارے رشتوں کو
لمحہ خوف ہے نوکیلی ہے
موت ٹلتی نہیں کسی بھی طور
بڑی ضدی بڑی ہٹیلی ہے
کوئی مای کا لعل موت کے خونیں پنجوں سے بچ نہیں سکتا. ہاں یہ اور بات ہے کہ ہر شخص اپنی اپنی جگہ پہ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق اپنی اپنی زندگی کو طول دینے کے لیے ہر ہر جتن آزمانے کے لیے تیار رہتا ہے. مگر سو باتوں کی ایک بات کہ موت برحق ہے.
اور ہم سب انسانوں کو بلا تفریق رنگ و نسل روز محشر کی سختی سے بچنے کے لیے اپنے نامہ اعمال میں نیکیوں میں ہر ممکن حد تک اضافے کے لیے تگ و دو کرنی چاہیے. تاکہ پل صراط ہمارے بوجھ کو سہار سکے مگر حیف ہم انسانوں کی نوکیلی اور زہریلی فطرت ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑتی ہم اتنے بدبودار اور شر پسند ہیں کہ ہنستے گاتے لوگوں سے ہنسی چھین کے انھیں صرف رلاتے ہی نہیں خون کے آنسو بھی رلاتے ہیں اور اسی پہ بس نہیں دوسروں کو رلا کے خوش ہی نہیں ہوتے لڈیاں بھی ڈالتے ہیں ا. بھنگڑے بھی ڈالتے ہیں اور اپنی جھوٹی انا کی تسکین کت لیے ہنستے کھیلتے انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دینا عین ثواب سمجھتے ہیں. یہ بھول جاتے ہیں کہ خالق نے تو درس محبت ہی دیا بھلے فرشتوں کے ذریعے بھلے پیغمبروں اور رسولوں کے ذریعے بھلے الہامی کتابوں کے ذریعے. جس نے ایک انسان کو بچایا اس نے تمام انسانوں کو بچا یا اور جس نے کسی ایک بے گناہ اور مظلوم انسان کو قتل کیا اس نے گویا پوری دنیا کے انسانوں کو ناحق قتل کر دیا ہے ناں اللہ کے فلسفہ محبت کا برملہ اظہار.ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کے ذریعے محبت کا پیغام پہنچانے والے مالک کا پیغام اول تا آخر محبت ہی ہے مگر ہم تھوڑ دلے انسان اس پیغام محبت کو نظر انداز کرتے کرتے اس کی دنیا کو جھلستی دوپہر جیسے جہنم میں منتقل کرنے پہ پکے ہی ہو چکے ہیں دوسروں کی کامیابیوں پہ کڑھتے ہیں دوسروں کی ناکامیوں پہ ٹھٹھے لگاتے ہیں اور بیماروں کی بیمار پرسی نہیں کرتے فوتگیوں پہ پرسہ دینے ڈھٹای سے پہنچ جاتے ہیں.
اللہ پاک ہی سے رحم کے ملتمس ہیں
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
naureendoctorpunnam@gnail.com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International