گلشن اختر میؤ
ننکانہ صاحب
سنو بالکو تمارو مان تماری زبان ہے
جے تو زبان کو نا پکو تو ایمان کو بھی ہے کچو
دستار کو بھرم رکھنو خاندانی لوگن کی نشانی ہے
جے تو باپ بھائی کو نا بن سکو تو دوستن کو بھی جواری ہے
یو پیارو محبت یو وعدہ کرن کی عادت
بات تو اچھی ہے لیکن آزمائش ایمان کی نشانی ہے
سنا لو بالکن میں بوڑھا بڑآ کی تاریخ ہی بچی بس
اچھا کردار اے پختہ کر تو ہم نے نئی تاریخ درجہ کرانی ہے
سینو تان کے کھڑے ہوجایو جو وطن کے خلاف جاوے
سیکھو ہے باپ دادا سو جان چلی جاوے پر وطن بچانو ہے
سن گلشن آسماں بھی تیرو ہے زمین بھی تیری ہے
بس تو اپنی بن خدا کو پورو جہاں تمارو ہے
Leave a Reply