احسان کتنے آپ نے ہم کو جتا دیے ہم نے معاملات خدا پہ اٹھا دیے
وہ مسکرا کے آنکھ ملا کر چلا گیا نادان دل نے آس کے دیپک جلا لیے
ہم کو سلیقہ جینے کا آیا نہ آئے گا بجھتے دیے جلائے ہیں ، جلتے بجھادیے
ہم تو گئے تھے مانگنے چندا سے چاندنی دنیانے ہم کو دن میں ہی تارے دکھا دیے
پر کاٹ کے صیاد نے ،احسان یہ کیا پنچھی تھےجتنے قید وہ سارے اڑا دیے شاعرہ : فرزانہ صفدر ٹورنٹو
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Comment *
Name *
Email *
Website
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.
© 2024 Rahbar International
Leave a Reply