تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

بچوں کی شخصیت و کردار میں نکھار۔۔۔

Articles , Snippets , / Thursday, October 10th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارٸین! بچوں کے حسن و جمال اور خوبصورتی سے بزم کاٸنات کی رونق ہے۔مفکرین نے تو بچوں کو قوم کا اثاثہ اور سرمایہ کے نام سے موسوم کیا ہے۔یہ حقیقت تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بچے عظیم سرمایہ اور دولت ہیں۔بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت کا اہتمام ہر گھر کی ضرورت ہے۔والدین اور اساتذہ قوم کے بچوں کی ہمہ پہلو تعلیم وتربیت سے نہ صرف ان کی جسمانی وذہنی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرتے ہیں بلکہ شخصیت و کردار میں نکھار بھی پیدا کرتے ہیں۔گھر٬سماج کا بچوں کی تعلیم و تربیت میں بھی خاصا کردار ہوتا ہے۔ماہرین نفسیات کے مطابق بچوں پر توارث اور ماحول کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بچے زیادہ اثرات قبول بھی کرتے ہیں۔اس ضمن میں بچوں کی ابتداٸی درسگاہ ”ماں“کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔اس اہم مرحلہ میں ماں بچوں کی جسمانی تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت کا مقدس فرض ادا کرتی ہے۔اسی لیے ماہرین تعلیم نے بچوں کی ابتداٸی تربیت کے سلسلسے میں والدہ کے کردار کو بہت اہمیت دی ہے۔مساجد اور درسگاہیں بچوں کی سیرت و کردار کی تکمیل میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔تعلیمی اداروں میں والدین اور اساتذہ بچوں کی تعلیم وتربیت میں کردار ادا کرنے کے ذمہ دار بھی ہیں۔نفسیاتی لحاظ سے بچوں میں انفرادی اختلافات پاۓ جاتے ہیں۔گھریلو سطح پر والدین ایسے خطوط پر بچوں کی تعلیم وتربیت کا اہتمام کریں تاکہ ان میں خود اعتمادی پیدا ہو پاۓ اور احساس کمتری سے بچوں کو محفوظ رکھا جاۓ۔معاشرتی اور اخلاقی تربیت کا کردار تو بچوں کی سیرت و کردار کی تکمیل میں اہم شمار ہوتے ہیں۔والدین کا بچوں کے ساتھ رویے یکساں ہونے سے ہی بہترین تعلیم وتربیت ہوتی ہے۔اس ضمن میں اساتذہ کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ قوم کے بچوں کو آداب محبت سکھاٸی اور اچھے شہری بنانے میں کردار ادا کریں۔تعلیمی اداروں میں فقدان ایک سوالیہ نشان ہے۔ماہرین تعلیم کے نزدیک تو اصل تعلیم وتربیت بچوں میں اخلاقی رویوں کو فروغ دینا ہوتا ہے۔سرکاری اور غیر سرکاری طرز پر قوم کے بچوں کو تعلیم دی جا رہی ہے۔لیکن اخلاقیات پر بہت کم توجہ دی جانے کی وجہ سے بچوں میں اچھی صفات پیدا نہیں ہو رہیں جن کی ضرورت ہے۔شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال نے تو قوم کے بچوں کو شاہین کے نام سے موسوم کیا ہے۔بقول اقبالؒ
تو شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں
تعلیمی عمل سے شخصیت و کردار کی تعمیر ہوتی ہے۔بچوں میں مثبت جذبات پیدا کرنا ہی ان کی شخصیت و کردار کی تعمیر ہے۔تعلیم کا بنیادی فلسفہ بھی تو بچوں کی زندگی ایسے خطوط پر استوار کرنا ہے جن سے آداب زندگی سے ادب و احترام کے اصول سیکھ جاٸیں۔کیونکہ بقول شاعر:-
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں
بہترین تعلیمی ماحول وہی تصور ہوتا ہے جس میں بچوں کو آزادانہ طور پر سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع دیا جاۓ اساتذہ فقط نگرانی کریں۔والدین کا شفقت بھرا سلوک اور اساتذہ کا اچھا رویہ ہی تو تعمیر سیرت و کردار میں مثالی کردار شمار ہوتا ہے۔اس وقت اسی طرز سلوک اور رویہ کی ضرورت بھی ہے۔بچوں میں غصہ بھرے جذبات کی روک تھام سے ہی بہتری پیدا کی جا سکتی ہے۔ملک و ملت سے محبت اور انسانیت سے پیار بھرے جذبات سے بچوں کو سرشار رہنا چاہیے۔امانت داری اور دیانت داری جیسے اوصاف حمیدہ سے بچوں میں قاٸدانہ صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں۔بچوں سے اگر غلطی سرزد ہو جاۓ تو اصلاح اچھے انداز سے کی جاۓ ۔بے جا تنقید اور سخت رویے سے تو منفی جذبات پیدا ہوتے ہیں اور بچوں کی صلاحیتیں دب کر رہ جاتی ہیں۔ماہرین تعلیم تو اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اچھے اور برے کا مفہوم بچوں کو سمجھایا جاۓ۔تاکہ مستقبل کے اچھے انسان اور شہری ثابت ہو پاٸیں۔نرم رویے سے تو بچوں میں سماجی اور معاشرتی مطابقت کے جذبات و احساسات پیدا ہوتے ہیں۔بچوں کو گھریلو طور پر والدین اپنے اکابرین کے اچھے کاموں کی تفصیل بتایا کریں اس سے بچوں میں ایک لگن اور شوق پیدا ہوتا ہے۔اچھی روایات اور کارناموں سے آگہی سے بچوں کی شخصیت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔جدید ایجادات کے مثبت اور منفی اثرات کے بارے میں بچوں کو آگاہ کرنے سے تعلیمی عمل بہتر ہوتا ہے۔اچھے کاموں پر بچوں کی حوصلہ افزاٸی کی جاۓ ۔اس سے بچوں میں عزم و ہمت سے کام لینے اور آگے بڑھنے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔اچھی تعلیمی کارکردگی پر بچوں کو انعامات دینے سے بہتری پیدا ہوتی ہے اور بچوں میں مزید محنت کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔والدین کا آپس میں رویہ تو بچوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔اس لیے گھروں میں خوشگوار ماحول پیدا ہونا چاہیے۔تاکہ مستقبل کے معماروں کی شخصیت اور کردار کی مثالی تکمیل ہو۔مطالعہ کا رجحان پیدا کیا جاۓ تاکہ کتاب دوستی کی روایت برقرار رہے اور علم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہو۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
رابطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International