انجمن ترقی اردو ہند، میسور نے حال ہی میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا جس میں تنظیم کے نئے عہدیداروں کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس کے دوران، انجینیر شفیع اللہ صدر ہذا اور سیکریٹری عتیق الرحمن کی توسط سے، دیگر اراکین کی تقرری بھی عمل میں آئی۔
انجمن نے اپنی نئی عمارت کا قیام انجمن اتحاد اسلام کی عمارت دوسری منزل ساڈے روڈ پر کیا ہے، جہاں اردو زبان کے فروغ کے لیے مختلف سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔ اس موقع پر انجمن کی لائبریری کو بھی ساڈے روڈ منتقل کر دیا گیا ہے، تاکہ قارئین کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
نئی عمارت کی افتتاحی تقریب قرآن خوانی سے شروع ہوئی۔ بعد ازاں، انجنیر شفیع اللہ نےجلسہ کی صدارت کی اور ایک جامع تقریر کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات کو اجاگر کیا کہ پروفیسر منظور احمد نے اپنی تمام فائلیں اور دستاویزات بڑے جوش و جذبے کے ساتھ جناب شفیع اللہ کے حوالےسپرد کیں لگ بھگ جولائی ٢٠٢۴ ۔مگر تاخیر اس لئے ہوئی مناسب مستقل جگہ کی ضرورت و وسایل درپیش آسان ہو گئی ۔ اور انجمن (ATUH ) شہر کے درمیان منڈی محلہ ساڈے روڈ منتقل ہوئی ۔اس کے کرتا دھرتا صدر انجنیر شفیع اللہ صاحب کے سر جاتا ہے ۔
انجینیر شفیع اللہ نے اپنی تقریر میں عزم کا اظہار کیا کہ انجمن کا یہ نیا انتظامیہ اردو زبان کے فروغ کے لیے ثقافتی اور سماجی پروگرامز منعقد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انجمن ترقی اردو ہند اردو زبان کو نہ صرف زندہ رکھنے بلکہ اس کے فروغ کے لیے سرگرم عمل رہے گی۔
یہ اجلاس اردو زبان و ادب کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اور امید کی جا رہی ہے کہ انجمن کی یہ کاوشیں مثبت نتائج لائیں گی۔ڈاکٹر مسعود صاحب نے مشورہ دیا ۔شہر کے سرقاضی جو لگ بھگ ٢٢ سال سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اس سے قبل ماضی میں سرقاضی کو پنشن جاری تھی ۔ موجودہ سرقاضی شہر میسور کے لئے وقف سے پنشن جاری کرایا جائے۔ یہ ان کا حق ہے۔مفید آراء پیش کی۔
شرکاء میں ڈاکٹر مسعود سراج۔ڈاکٹر سید عتیق الرحمن ۔شفیع اللہ ۔ادریس۔ پروفیسرافروز۔ڈاکٹر خدیجہ تسنیم۔ مصطفی مزمل ۔۔۔۔۔حاضر رہے
Leave a Reply