تازہ ترین / Latest
  Sunday, December 22nd 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

الجھے ہوۓ حالات اور سماج میں سدھار ۔۔۔

Articles , Snippets , / Monday, December 16th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
سماج میں بسنے والے افراد مختلف مساٸل کا سامنا کرنے پر مجبور ہوں تو ان کی نگاہیں مسیحا کی متلاشی ہوتی ہیں۔افراد بیماریوں سے دوچار ہوں اور سنگین حالات کا سامنا ہو٬یہ تلخ حقیقت بھی ہے کہ باہمی تنازعات سے زندگی اور بھی دشوار تر ہوتی ہے۔معاملات میں اس قدر بگاڑ پیدا ہو کہ زندگی اداس پنچھی کی مانند ساٸبان کی تلاش میں سرگرداں ہو۔بقول شاعر:-
اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گٸی آواز کسی سودائی کی
تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ راز کھلتا ہے کہ ہر قوم اور سماج میں بسنے والوں کی زندگی نشیب و فراز کا شکار ہوتی چلی آرہی ہے ۔لیکن مایوسیوں کے گہرے ساۓ غالب نہ ہوۓ۔تغیر زمانہ کے ساتھ ساتھ انسانوں نے اپنی بقاء کے راستے تلاش کیے۔ماہرین علم و فن کے مطابق زندگی وہی کار آمد ہوتی ہے جس میں مایوسی کے گھمبیر اندھیرے نہ ہوں بلکہ امید کی کلی مسکراتی ہو۔ارادوں میں کمزوری نہ ہو بلکہ بلند نظری کا تاثر نمایاں ہو۔آزماٸشیں تو ہمیشہ انسان کے تعاقب میں رہتی اور امتحان لیتی چلی آرہی ہیں۔آلام و مصاٸب کے حالات تو آتے رہتے ہیں۔رب کریم عظیم الشان کتاب قرآن مجید میں انسان کو صبر کی تلقین فرماتے ہیں۔اس عظیم درس کی روشنی میں معاملات اور الجھے ہوۓ حالات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔یہ حقیقت تو مسلمہ ہے کہ معاشرے اور سماج میں باہمی چپقلش اور نااتفاقی سے معاملات اس قدر پیچیدگی کا شکار ہوتے ہیں جن کے سدھار میں محنت درکار ہے۔نفرتوں کے الاٶ سے نہ صرف انسانیت مظلوم بن کر رہ جاتی ہے۔بلکہ تہذیب و تمدن کی روایت بھی متاثر ہوتی ہے۔اسلامی تعلیمات کے آٸینہ میں دیکھیں تو ہماری زندگی کا مقصد صرف اور صرف اللہ کی عبادت ہے۔اس لیے انسان کو تلاش منزل کے لیے اپنا سفر جاری رکھنا چاہیے۔یہ راز حقیقت جان لینے کی ضرورت بھی ہے کہ زندگی کا مقصد مال و دولت کی کثرت نہیں بلکہ زندگی کا حقیقی مفہوم رضاالٰہی کے لیے کوشاں رہنا ہے۔یہ دنیا چونکہ آخرت کی کھیتی ہے ۔خیابان زندگی میں پھول کھلیں٬سماج اور معاشرے الفت کے سمن زاروں سے سجے ہوں۔باہمی نفرت محبت میں تبدیل ہو تو تکریم انسانیت کا تاثر پیدا ہوتا ہے ۔یہ وقت کی ضرورت بھی ہے معاملات میں اعتدال اور میانہ روی پاٸی جاۓ۔حقاٸق کے مطابق سماج کا شیرازہ اس وقت بکھرتا ہے جب نفرت کی دیواری اونچی ہو جاٸیں اور قطع رحمی عام ہو اور صلہ رحمی کی صداۓ بازگشت مذموم افعال کے دبیز پردوں میں دب کر رہ جاۓ۔اسلامی تعلیمات سے رہنماٸی حاصل کی جاۓ تو تصور حیات تبدیل ہو جاتا ہے۔سماج اور معاشرہ میں پر سکون زندگی ایسا معاملہ ہے جس کا خواب تو ہر کوٸی دیکھنا پسند کرتا ہے لیکن باہمی جھگڑوں اور فسادات سے ”میرے خواب وہ بھی ریزہ ریزہ“کے مصداق معاملات پیچیدہ ہیں۔زندگی کی دلکشی کا راز تو اسی میں پوشیدہ ہے کہ اچھا ماحول پیدا کیا جاۓ۔یہ بات تو زور دے کر کہی جا سکتی ہے کہ سماجی معاملات میں سدھار پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جاۓ۔خدمت خلق کی روایت کو فروغ دیا جاۓ۔ایک دوسرے کی عزت اور تکریم کا لحاظ رکھا جاۓ۔معالات زندگی میں اخلاص کی خوبی نمایاں ہو۔اخوت اور بھاٸی چارہ سے الجھے ہوۓ حالات میں سدھار پیدا ہو سکتا ہے۔ضرورت فقط کشادہ دلی کی ہوتی ہے۔سماج میں انسانی حقوق کی بڑی اہمیت ہے۔اس سے زندگی کی خوبصورتی میں زبردست اضافہ ہوتا ہے۔جب انسانی رویوں میں بہتری پیدا ہوتی ہے تو زندگی کا روپ نکھرتا ہے۔ثقافتی اور تعلیمی حقوق کا احساس کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔افراد معاشرہ کی صفوں میں اتحاد سے زندگی کا عکس تبدیل ہوتا ہے۔معاملات میں بہتری سے ہی زندگی کے تقاضے تبدیل بھی ہوتے ہیں۔اس لیے زندگی کے ماحول کو پرسکون بنانے کے لیے حالات میں بہتری لانے کے اقدامات کی ضرورت بھی ہے۔اس ضمن میں یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ جب تک افراد کے مابین باہمی اختلافات کا خاتمہ نہیں ہوتا امن کا خواب پورا نہیں ہوتا۔مسلمان کا مقام تو بہت بلند ہے بقول شاعر
ستارے جس کی گرد راہ ہوں
وہ کارواں تو ہے
آزناٸش کی گھڑی میں ثابت قدمی ٬بگڑے معاملات اور حالات کی بہتری پیدا کرنا مقصد حیات ہوتا ہے۔خد مت انسانیت کا منشور تو آپ نے خطبہ حجة الوداع کے موقع پر پیش فرمایا تھا اور حالات کے سدھار میں بہتری لانے کی امید پیدا کر دی تھی جو آج بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے۔زندگی کی خوبصورتی فقط حسن معاشرت کے عکس میں پوشیدہ ہے۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی
گاٶں ڈِنگ ٬ڈاک خانہ ریحانہ
تحصیل و ضلع ہری پور
رابطہ۔03123377086


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International