تازہ ترین / Latest
  Wednesday, January 22nd 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ممتاز ماہر تعلیم، پیکر اخلاص پرنسپل قاری محمد الیاس نابغۂ روزگار شخصیت کےنام

Articles , Snippets , / Monday, January 20th, 2025

تحریر۔قاری محمد یاسر سینیئر معلم اسلامیات بگڑہ ہری پور
پیارے قارٸین! محکمہ تعلیم ہری پور کے درخشاں ستارے
بقول شاعر:-
تم کیا گئے کہ رونق شام و سحرگئ
ایک شاندار عہد کی تکمیل 1983تا2025.جس ہستی کا تذکرہ مقصود ہے وہ کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ بقول شاعر:-
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک
ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں
موصوف قاری محمد الیاس صاحب یکم جنوری 1965ء کو گاؤں بگڑہ ضلع ہری پور میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم پرائمری ،میٹرک ،اورحفظ القرآن اپنے گاؤں بگڑہ سے حاصل کی تعلیمی سفر کی داستان بہت ہی عجب اور قابل رشک ہے
حضرواٹک پر پڑی یہاں سے آپ نے درس نظامی کی تکمیل کر کے سندفراغت حاصل کی آپ نے دنیاوی تعلیم کی طرف خوب توجہ دی چنانچہ آپ نے
ایم اے علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف پشاورایم اے عربی ،ایم اے اسلامیات بی ایڈ ایم ایڈکی ڈگریاں یونیورسٹی آف پشاورسے حاصل کی
فراغت کے بعد عملی زندگی اورتدریس کا آغاز مانسہرہ سٹی کے ایک مسجد سے کیا اسی دوران قاری پوسٹ پر محکمہ تعلیم ہری پور نے آپ کی تقرری ہوئی۔
شروع ہی سے دل میں پیشہ معلمی کا ذوق تھا اس خواب کی تعبیر ملی۔ الله تعالی نے حوصلہ دیاقوم کے معماروں کوزیور علم سے آراستہ کرنا شروع کردیا موصوف کا تعلیمی سفراورپیشہ معلمی سے وابستہ سرگزشت نہ صرف دلچسپ بلکہ عظیم جدوجہدکی آئینہ دار بھی ہے
سن 1997ء میں آپ نے پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیا آپ کی تقرری گریڈ 17میں سبجیکٹ سپیشلسٹ اسلامیات پرہوگئی
آپ نے مختلف سکولوں میں سروس کی جن میں گورنمنٹ ہائی سکول پنیاں ،گورمنٹ ہائر سیکنڈری سکول نمبر2ہری پور آر ، پی ڈی.، سی ہری پور
2008ء میں آپ نے بطور پرنسپل گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بگڑہ کاچارج سنبھالا
پرنسپل قاری محمد الیاس صاحب عاجزی انکساری کی تصویر اور قابل رشک شخصیت نے دلوں پر حکمرانی کی۔موصوف نے ملازمت کا بیشتر حصہ بگڑہ میں ہی گزارا۔آپ نے محنت سے کام کیا۔
آپ نے انتہائی محنت اور جانفشانی سے کام کیا ۔ بقول شاعر :-
ایک ایسا مہربان شجر مل گیا پتھر اچھالتے ہی ثمر مل گیا مجھے
اسے نہیں ہے خود اپنے ہی قد کا اندازہ
وہ آسماں ہے مگر سر جھکا کے چلتا ہے
دوستو ان کی تعریف کی ضرورت کیا ہے
پھول جب پاس سے گزرے تو مہک جاتا ہے
سکول ہذا کے لیے اعزاز کی بات ہےطلباء کی تعداد اس وقت 1200 سے تجاوز کر چکی ہے موصوف نے بگڑہ سکول کو ایک گاؤں کی سطح سے نکال کر پورے صوبے میں متعارف کروایا موصوف پیشہ پیغمبری کو قابل فخر و تقلید انداز میں نبھانے کے بعد 31 جنوری 2025 کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔ سنہری خدمات کا سفر یاد رہے گا۔ بقول شاعر:-
تو اثاثہ ہے میری زندگی کا
تجھے کھو دوں تو فقیر ہو جاؤں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International