Today ePaper
Rahbar e Kisan International

ہم نے خود کو قفص میں پایا یے اور پرندے اڑن بھرتے ہیں

Articles , Snippets , / Friday, January 31st, 2025

ناولٹ(کرونا کے دور میں لکھا گیا)
”آزادی”
تحریر: اشعر عالم عماد
عجیب حالات ہیں۔۔۔۔
آدمی سے آدمی کو خطرہ ہے۔۔۔۔
میں نے زیرِ لب بڑ بڑاتے ہوئے سب پرندوں کے پنجروں کے دروازے کھول دیئے۔۔۔
جاو دوستوں اب تم آزاد ہو۔۔۔
میں نے اس یقین سے کہا !
جیسے وہ سنتے ہوں ۔۔۔
پرندے قطار بنا کے ایک کرکے نکلتے اور اڑ جاتے ۔۔۔
میں نے اس سے قبل انھیں
اتنا منظم نہیں دیکھا تھا ۔۔۔
آخری پرندہ جو نسل کے اعتبار سے ان سب کا دادا تھا۔۔
آہستہ آہستہ باہر نکلا ۔۔۔
اور ایک چھوٹی سی اڑان بھر کے واپس لوٹا ۔۔۔
اور میرے سر پر منڈلانے لگا۔۔۔۔
تمھیں کچھ کہنا ہے ؟ میں نے کہا۔۔۔۔
وہ اڑتے اڑتے میرے کان کے قریب آیا۔۔۔۔
اور مجھ سے کہا۔۔۔
سنو ! میں نے قید و بند میں اپنی تین نسلوں کو صرف ایک بات سمجھائی ہے ۔۔۔۔اور وہ یہ کہ آزادی کا مطلب۔۔۔ بے لگام ہوجانا نہیں ہوتا ۔۔۔۔
جو بے لگام ہوتا ہے وہ کبھی نہ کبھی قید ہو جاتا ہے۔۔ میں نے اپنی بے لگامی کی سزا تین نسلوں کی پیدائش تک کاٹی ہے۔۔۔۔
یہ کہہ کر اس نے میرے سر کے گرد ایک لمبا چکر کاٹا اور اپنی اڑان کو تیز کرتے ہوئے میری آنکھوں سے اوجھل ہو گیا۔۔۔
میں نے اپنی آزاد زندگی کا اعادہ کیا۔۔۔!
تو حیرت سے میری آنکھیں کُھلی کی کُھلی رہ گئیں۔۔
اور میں نے پنجرے میں بیٹھ کر خاموشی سے خود کو
مقفل کرلیا ۔۔۔

“ہم نے خود کو قفس میں پایا ہے
اور پرندے اڑان بھرتے ہیں”


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International