تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارٸین!کتاب شناس لوگ کس قدر کتاب کی اہمیت سے آشنا ہوتے ہیں۔جو بہرتین کتب کی تلاش میں سرگرداں رہتے اور اپنے ہاتھ سے کتاب لکھ کر علم و ادب کی دنیا میں گراں قدر اضافہ بھی کرتے ہیں۔انہی عظیم ہستیوں میں ایک نام”لطیف پیامی“ کا بھی ہے جو عظیم شاعر اور خیابان صحافت کے پھول محترم نواب ناظم میو لاہور کے کلام سخن اور قلمی خدمات سے محبت کرتے ہیں۔بہترین کتاب”اضطراب“تالیف کرتے موصوف سے محبت کا ثبوت دیا ہے۔سوال پیدا ہوتا ہے کہ ”اضطراب“ میں کیا ہے؟موصوف کی کتاب کے تمام پہلوٶں کا مطالعہ کیا جس میں محترم ”نواب ناظم کی شاعری اورزندگی کے نشیب و فراز پر مشتمل تحریروں کا حسن انتخاب کیا ہے جو بہترین قلمی سعی و کوشش ہے۔اس پر جس قدر داد تحسین پیش کی جاۓ کم ہے۔کتاب اس قدر دلکش اور خوبصورت ہے ایک شعر سے اس کی دلکشی میں بے بہا اضافہ کرتا ہے۔
ناظمؔ کہیں بھی ساحلِ امن و سکوں نہیں
دریا وہ اضطراب کا بہتا ہے شہر میں
ایک اور جاذب نظر سعی جو قابل تعریف ہے۔
ہر نور صبح آپؐ کے جلوٶں سے فیضیاب
سب سورجوں کی زیست کے انوار آپ ہیں
والشمس والضحیٰ بھی ہیں یٰسین وقاف بھی
طہٰ کے رنگ و نور سے سرشار آپؐ ہیں
مدینے کو دل میں بسا کر تو دیکھیں
درودوں کے میلے لگا کر تو دیکھیں
فرشتے چھڑکتے ہیں رحمت کی خوشبو
کبھی سبز گنبد پہ جا کر تو دیکھیں(نواب ناظم میو)
موصوف لطیف پیامی نے تحریر و ترتیب کی اس خوبصورت کاوش سے کلام نواب ناظم کے کلام سے بہترین انتخاب کیا ہے۔اس پر جس قدر داد تحسین پیش کی جاۓ کم ہے۔
ایک خوبصورت تبصرہ انوار قمر کے قلم سے اس کتاب کی جان ہے۔لطیف پیامی کا حسن انتساب بہت خوبصورت ہے۔اپنے گاؤں کے معصوم لوگوں کے نام ایک بہترین پیام انسانیت دیا ہے۔کتاب کا ایک ایک ورق خوشنما موتیوں سے مرصع ہے۔جس میں اظہار تشکر کے عنوان سے محترم نواب ناظم صاحب کی دل کی باتیں کتاب کے حسن میں اور بھی اضافہ کرتیں ہیں۔استحقاقی تقاضے کے عنوان سے محترم لطیف پیامی کے جذبات تو احساس کے دریچوں میں خوشنما بہار پیدا کر دیتے ہیں۔شعروصحافت کا نواب(نواب ناظم)عابد کمالوی کے دل کی آواز ہے۔اور بھی خوشنما تحریریں نواب ناظم صاحب کی قلمی خدمات کی عکاسی کرتی اور قارئین کے لیے بہترین سوغات کے مترادف ہیں۔صفدر ڈوگر صاحب کی تحریر ”کچھ نواب ناظم کے بارے میں“اور اسلم کولسری نے بھی یہی عنوان اپنایا اور قلمی ہیرے پیش کر دیے۔عرض حال تو چوہدری عاشق ڈیال کے دل کی خوبصورت آواز ہے جو محترم نواب ناظم صاحب کی ہستی اور قلمی خدمات کی بہترین ترجمان ہے۔نٸی نسل کا نماٸندہ شاعر محترم دین محمد درد صاحب کی ترجمان تحریر ٬محبت لوٹ آۓ گی کے عنوان سے قمر نقوی المعروف بھولے شاہ ٬جانے کن صدیوں کی گرد تھی شیشے پر شہزاد احمد کی قلمی کاوش٬نواب ناظم۔۔ایک انقلابی شاعر اعظم توقیر کے قلم کی تخلیق ٬سچاٸی کا شاعر۔۔۔نواب ناظم محترم ریاض رومانی کے جذبات کی عکاس تحریر اور بھی قیمتی تحریریں اس کتاب ”اضطراب“کی زینت ہیں۔منتخب کلام کا حصہ تو اور ہی پسندیدہ اور خوشنما ہے انسان مطالعہ کرتا ہے تو کیفیت قلب ہی تبدیل ہو کر رہ جاتی ہے۔حمد باری تعالٰی٬نعت رسول کریم ؐ٬مناجات٬غزلیات اور نظمیں موصوف نواب ناظم کی ادب و سخن سے محبت اور دل کی کیفیات میں جو اضطراب پایا جاتا ہے اس کی بہترین انداز سے ترجمانی کا ایک تسلسل موجود ہے۔محترم نواب ناظم کے کلام سخن میں مدحتی کلام کی جھلک تو سب سے نمایاں ہے۔ایک ایک لفظ اور شعر سے اللہ تعالٰی کی کبریاٸی اور ربوبیت جھلکتی ہے۔نواب ناظم ایک مکمل شاعر کی حیثیت سے شاعری کے ہر شعبے میں مقام کا تعین کرنے کی صلاحیت موجود ہےاور شاعری کے ہر شعبہ میں موصوف کی فصاحت و بلاغت نے اپنے مقام کا علم لہرایا ہے۔اس حوالے سے کتاب میں ایک تحریر بعنوان”نواب ناظم کی شاعری اور ”مدحتی کلام“میں تفصیل کے ساتھ مطالعہ کے لیے خزینہ ادب موجود ہے۔اور بھی عنوانات کی شہ سرخیاں نہ صرف توجہ کا مرکز ہیں بلکہ پھول کی پنکھڑیاں ہیں۔جن سے الفت اور محبت کی مہکتی خوشبو قباۓ دل میں بہار پیدا کرتی ہے۔عابد حسین عابد کا تبصرہ بعنوان”دکھی لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والا شاعر۔۔نواب ناظم ٬میں اس قدر محبت کا والہانہ اظہار اور اوصاف بیان کر دیے جو موصوف نواب ناظم صاحب کی شخصیت اور کلام سخن کو اجاگر کرنے کا بین ثبوت ہے۔اس ضمن میں لطیف پیامی صاحب مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے کتاب ”اضطراب“میں اس قدر نایاب تحریریں شامل کر دیں ایک ایک تحریر گلدستہ سخن نواب ناظم کی خوشنما پتیاں ہیں۔
Leave a Reply