Today ePaper
Rahbar e Kisan International

رسول پور ، مثالی لوگوں کا مثالی گاؤں

Articles , Snippets , / Friday, February 21st, 2025

ہوا چلے گی تو خوشبو مری بھی پھیلے گی
میں چھوڑ آئی ہوں پیڑوں پہ اپنی بات کے رنگ
یہ بات سچ ہے کہ ان کی خوشبو چہار عالم خود بخود پھیل جاتی ہے جو بے غرض ہو کر صرف انسانیت کے لئے کام کرتے ہیں ۔ آپ کے علم میں ہوگا کہ ہمارے ہاں اکثر یہ صورتحال دیکھی جاتی ہے کہ عوام ہر کام حکومت پر ڈال کر ہمیشہ شکوہ کناں نظر اتی ہے ۔ انہیں اس بات کا ہی غم کھائے جاتا ہے کہ حکومت ہمارے مسائل کے حل کے لئے کوشش نہیں کرتی ۔ جب ان سے یہ سوال کیا جائے کہ کیا آپ نے خود اپنی یا علاقے کی ترقی کے لئے کچھ اقدامات کئے ہیں ؟ تو ایک جواب ہی ملتا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں یہ تو حکومت کی ذمہ داری ہے ، اور یوں دونوں طرف کی عدم توجہی سے حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جاتے ہیں ۔ ایسے میں اگر اچانک آپکی نظر سے بی بی سی کی ایک ڈاکیومنٹری گزرے اور وہ بتائے کہ پاکستان میں ایک ایسا مثالی گاؤں بھی ہے جس کی شرح خواندگی 100 فیصد ہے ، جرائم کی شرح 0 فیصد ہے ترقی لازوال ہے ، تو ایک عام پاکستانی کا چونکنا ضرور بنتا ہے کیونکہ جس گاؤں کی دنیا تعریف کر رہی ہے اس کے بارے میں عام پاکستانی انجان کیوں ہے ۔ آپ فوراً اس گاؤں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، اور جیسے جیسے آپ گاؤں کے بارے میں معلومات اکھٹی کرتے ہیں ، آپ پر حیرت کے در وا ہونے لگتے ہیں ۔ جی ہاں بالکل پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ضلع راجن پور کی تحصیل جام پور سے صرف 7 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود گاؤں “رسول پور” ایک ایسا ہی مقام ہے ، جو اپنی ترقی ، تعلیمی شعور اور سماجی ہم آہنگی کی بدولت ایک مثالی گاؤں کی حیثیت رکھتا ہے ۔ رسول پور کی سب سے بڑی پہچان جو اس کی شہرت سب تک پہنچانے کا باعث بنی وہ اس کی شاندار تعلیمی ترقی ہے ۔ یہاں کی شرح خواندگی 100 فیصد ہے ، جو کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں ایک غیر معمولی کامیابی ہے ، اور یہ سب تب ہی ممکن ہوا جب یہاں کے رہائشیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ بات یقینی بنائی کہ ہر بچہ اسکول جائے گا ۔ سو یہاں گاؤں میں ہر بچہ اسکول جاتا ہے اور کوئی بھی ناخواندہ نہیں ہے ۔ تعلیمی ترقی کی یہ روایت برسوں سے برقرار ہے ، جس پر ہر رہائشی مکمل عمل درآمد کرتا ہے ، جس کی وجہ سے یہاں کے نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے پورے ملک میں مختلف شعبوں میں ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں ۔ یہ گاؤں اپنے امن و امان اور بھائی چارے کی فضا کے لیے بھی مشہور ہے ۔ یہاں جرائم کی شرح صفر ہے اور لوگ محبت اور اخوت کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں ۔ اس کی اصل وجہ ہے کہ ہر فرد دوسروں کے حقوق کا احترام کرتا ہے ، جس کی وجہ سے گاؤں میں مثالی سماجی نظام قائم ہے ۔ رسول پور کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہاں کی صفائی اور ماحولیاتی تحفظ پر دی جانے والی خاص توجہ ہے ۔ گاؤں میں کوڑا کرکٹ پھیلانے کی ممانعت ہے اور ہر گھرانے کو صفائی کا خیال رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے ۔ سرسبز درخت اور کھلے میدان اس گاؤں کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔ ان تمام خصوصیات کا حامل رسول پور ایک ایسا گاؤں ہے جو پورے ملک کے دیہاتوں کے لیے ایک مثال ہے ۔ اس کی تعلیمی ترقی ، سماجی ہم آہنگی ، امن و امان اور صفائی ستھرائی کی روایت اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر اپنی مدد آپ کے تحت مثبت اقدامات کیے جائیں تو ہر علاقہ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے ۔ یہ گاؤں اس بات کی بھی جیتی جاگتی مثال ہے کہ اجتماعی کوششوں اور مثبت سوچ کے ذریعے ہر کمیونٹی ایک مثالی معاشرہ قائم کر سکتی ہے ۔ ’’رسول پور ‘‘ کو صرف ایک گاؤں کے طور پر نہیں لیا جا سکتا کہ جس کی آبادی تین ہزار نفوس سے بھی کم ہے ، بلکہ یہ ایک مثال کے طور پر لیا جانا چاہیے کہ ہمت اور لگن سے ہر ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ بنیادی طور پر یہ آبادی ایک بلوچ قبیلے پر مشتمل ہے جو کئی دہائیاں پہلے بلوچستان سے ہجرت کر کے رسول پور میں آباد ہوئے تھے ۔ یہ گاؤں ابھی دو ہائی سکولوں اور ایک پرائمری سکول پر مشتمل ہے ۔ یہاں کے طلبہ کو ہائی سکول کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئے جام پور کے کالج جانا پڑتا ہے ۔ ترک خبر رساں ایجنسی ’’ انا دولو ‘‘ کے مطابق گزشتہ سال یہاں کے مقامی افراد عالمی یوم خواندگی منا کر خوشی کا اظہار کر رہے تھے اور فخریہ انداز میں یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ ان کے اس مثالی گاؤں کی شرح خواندگی 100فیصد ہے ، حتیٰ کہ گاؤں کی تمام خواتین بھی تعلیم یافتہ ہیں ۔ حیرت کی بات ہے کہ جرائم کی شرح پچھلے ایک سو سال سے صفر ہے ۔ صرف یہی نہیں بلکہ پورے گاؤں کی صفائی ستھرائی بھی قابل ذکر ہونے کے ساتھ ساتھ پورے گاؤں میں سگریٹ نوشی اور ہر قسم کے نشے تک پر پابندی ہے ۔ ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقامی گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی پرنسپل بتا رہی تھیں کہ جب دو سال پہلے میں یہاں ٹرانسفر ہو کر آئی تو جس بات نے مجھے حیران کیا وہ یہاں کے لوگوں کی سوچ تھی کہ ہر فرد نے ہائی اسکول تعلیم کومکمل کرنا ہے ۔ ورنہ بزرگ انہیں سماجی سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت ہی نہیں دیتے ہیں ۔ یہاں ایک واقعہ جو یہاں کے مقامی افراد تفاخر سے سب کو بتاتے ہیں آپ کے لئے یہاں کے لوگوں کی اپنی ترقی کے لئے ہر مشکل کو آسان کرنے کا منہ بولتا ثبوت ہے ، وہ ہے کہ جب 1980 کی دہائی میں مڈل اسکول رسول پور کو ہائی اسکول کا درجہ ملا تو رسول پور میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ، ہائی اسکول کی عمارت کا آغاز ہی ہوا تھا کہ یہ خبر آگئی کہ حکومت کچھ ناگزیر وجوہات کو بناء پر مڈل اسکول رسول پور کو ہائی اسکول کا درجہ دینے کے احکامات واپس لے رہی ہے ، یہ خبر رسول پور والوں پر بجلی بن کر گری مگر اس موقع پر رسول پور کے رہائشیوں نے وہ کر دکھایا کہ جس کی مثال بہت کم ملتی ہے ۔ رسول پور والوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ وہ ہر صورت ہائی اسکول کا تحفظ کریں گے ، اور اس کے لیے رسول پور کا ہر بچہ ، نوجوان ، جوان ، بوڑھا ، کسان ، افسر اور دوکاندار ہائی اسکول کی عمارت کی جلد تعمیر کے لیے دن رات بحیثیت مزدور کام کرے گا اور ایسا ہی ہوا لوگوں نے رسول پور میں لہو کو گرمانے والا وہ منظر دیکھا کہ ہائی اسکول کی وہ عمارت جس کی تعمیر مہینوں میں مکمل ہونی تھی وہ دنوں میں مکمل ہو گئی ۔ اس وقت کے ڈپٹی کمشنر نے جب اپنی آنکھوں سے ہائی اسکول کی عمارت کو دیکھا تو وہ بھی ہائی اسکول رسول پور کی حمایت میں بول پڑے ، ضلعی سربراہ کی حمایت ملتے ہی حکومت نے ہائی اسکول رسول پور کو برقرار رکھنے کا فیصلہ صادر کر دیا بس پھر کیا تھا رسول پور میں ایک جشن کا سماں تھا ایک تاریخ رقم ہوگئی تھی ۔ رسول پور والوں نے اپنی علمی درس گاہ کی ترقی کو بحیثیت مزدور پسینے میں شرابور ہو کر بچا لیا تھا ۔ یہ گاؤں پورے پاکستان کے لئے خود کفالت کی بہترین مثال پیش کرتا ہے ۔ مقامی لوگ زراعت ، تجارت اور دیگر پیشوں سے وابستہ ہیں اور اپنی محنت کے بل بوتے پر خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ اندرون اور بیرون ملک مقیم افراد بھی گاؤں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور مختلف ترقیاتی منصوبوں میں حصہ لیتے ہیں ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ رسول پور ایک مثال بن کر پاکستان کے دیگر علاقوں کے رہائشی افراد میں بھی وہ جذبہ اجاگر کرنے کا باعث بنے گا جس سے پہاڑوں کا سینہ چیر کر ترقی کی شاہراہ تعمیر کی جا سکتی ہے ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International