Today ePaper
Rahbar e Kisan International

“گوگل میپس اور ہماری بھٹکی ہوئی منزلیں”

Articles , Snippets , / Wednesday, April 16th, 2025

rki.news

کبھی آپ نے گوگل میپس کی ہدایت پر چلتے ہوئے خود کو کسی کھیت میں پایا ہے؟ یا پھر ایسی سڑک پر جہاں صرف بکریاں اور خچر چل سکتے ہیں؟ اگر ہاں، تو یقیناً آپ بھی ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہیں گوگل نے “شارٹ کٹ” دکھا کر لمبا گھما دیا۔
گوگل میپس، بظاہر ایک نہایت دانشمند ایپ ہے۔ اس کا انداز، اس کی آواز اور اس کا اعتماد دیکھ کر لگتا ہے جیسے ابھی اڑ کر منزل پر پہنچا دے گی۔ “Turn left in 100 meters”، وہ نرمی سے کہتا ہے، اور ہم بھی بلا چون و چرا اس کی ہدایت پر عمل کرتے ہیں جیسے بچپن میں ٹیچر کی بات مانتے تھے، حالانکہ دل کہہ رہا ہوتا ہے کہ “میڈم غلط بول رہی ہیں”
ایک بار میرے ایک دوست نے گوگل میپس کے کہنے پر پہاڑ کے بیچوں بیچ ایک تنگ سی پگڈنڈی پکڑ لی گوگل فرما رہا تھا “یہ سب سے تیز راستہ ہے”، اور وہ بیچارہ اسی بھروسے پر چل پڑا۔ آدھے راستے میں نیٹ بند، بیٹری ختم، اور سامنے صرف ایک بھینس کھڑی تھی جو غالباً وہی سوچ رہی تھی جو میرا دوست سوچ رہا تھا یعنی: “یہ یہاں کیا لینے آ گیا ہے؟” گوگل میپس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ انتہائی اعتماد سے غلطی کرتا ہے۔ مثلاً وہ آپ کو ایسی گلی میں لے جائے گا جو دراصل ایک نالہ ہو، اور پھر بھی اگلے موڑ پر کہے گا:
“In 200 meters, turn right”
حالانکہ اگلے 200 میٹر میں صرف پانی، کچرا اور مچھروں کی بادشاہی ہے،شہری علاقوں میں تو چلیں کسی حد تک گوگل بچ بچا کر لے جاتا ہے، مگر جیسے ہی آپ کسی دیہی علاقے میں قدم رکھتے ہیں، گوگل بھی خود کو گمشدہ محسوس کرنے لگتا ہے۔ وہ ایسی سڑکیں دکھاتا ہے جو صرف نقشوں میں موجود ہوتی ہیں۔ گاؤں کے بزرگوں سے پوچھیں تو وہ حیرت سے پوچھتے ہیں:”یہ راستہ؟ ارے پتر وہ تو دس سال پہلے بند ہو گیا تھا!” اس ضمن میں گوگل ہمارے چاچا رحمت کا مقابلہ نہیں کرسکتا یعنی آپ اگر کسی علاقے کے چاچا رحمت سے راستہ پوچھیں تو وہ پانچ منٹ میں آپ کو نہ صرف منزل سمجھا دیں گے بلکہ راستے میں کون سا نلکا میٹھا پانی دیتا ہے، کون سے درخت کے نیچے سایہ اچھا ملتا ہے، سب بتا دیں گے۔ اس کے برعکس گوگل میپس تو بس یہی کہے گا:
“ری روٹنگ…”اور آپ سوچتے رہیں گے کہ کیا زندگی بھی “ری روٹنگ” ہو سکتی ہے؟
آج کے ڈیجیٹل دور میں گوگل میپس جیسی ایپس ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکی ہیں۔ چاہے کسی نئے شہر کی سیر ہو یا روزمرہ کے سفر کی منصوبہ بندی، ہم میں سے اکثر لوگ ان ایپس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ لیکن کیا کبھی آپ نے محسوس کیا ہے کہ گوگل میپس اکثر ایسا راستہ دکھاتا ہے جو یا تو زیادہ طویل ہوتا ہے، یا پھر ناقابلِ عبور، یا کبھی کبھار مکمل طور پر غلط بھی نکلتا ہے؟ ہم بہت بار اس کا شکار ہوے ہیں 😀 رمضان میں ہی نیٹ ورک پرابلم سے ہماری افطاری راستے میں اور ہم منزل مقصود پر افطار پر نہ پہنچ سکے
پسِ پردہ حقیقت میں گوگل میپس کا انحصار مختلف ذرائع پر ہوتا ہے جیسےGPS ڈیٹا،صارفین کی رپورٹنگ،
ٹریفک سینسرز،اور سٹلائٹ تصاویر لیکن یہ سب ڈیٹا ہر وقت مکمل درست نہیں ہوتا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نیٹ ورک کوریج کمزور ہو
سڑکوں کی اپڈیٹڈ معلومات دستیاب نہ ہوں
یا جہاں سڑکوں کی مقامی صورتحال بدلتی رہتی ہو (جیسے گاؤں یا پہاڑی علاقے) اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک مقامی فرد جس راستے سے 15 منٹ میں پہنچ جاتا ہے، گوگل میپس اس کے بجائے ایسا راستہ تجویز کرتا ہے جو 30 منٹ کا ہو، صرف اس لیے کہ وہ سڑک ایپ کے ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ نہیں یا اس پر اپڈیٹ کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیہی علاقوں، نئی تعمیر شدہ سڑکوں یا وقتی تبدیلیوں (جیسے روڈ بلاک، مرمت وغیرہ) میں گوگل میپس کی رہنمائی ناقص ثابت ہوتی ہے۔
گوگل میپس واقعی ایک کارآمد ٹول ہے، لیکن ہر سہولت کے ساتھ کچھ حدود بھی ہوتی ہیں۔ ہمیں چاہیئے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اپنے مشاہدے اور مقامی علم کو بھی استعمال میں لائیں تاکہ سفر واقعی آسان اور پُر سکون بن سکے۔
@highlight
#followerseveryone #everyonefollowers #shaziaalamshazi


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International