تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

(خواب گاہ میں ریت )

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Thursday, February 2nd, 2023

مبشر سعید کی خوبصورت کتاب چند روز پیشتر وصول ھوی مبشر نوجوان شعرا کی صف میں آگے آگے نظر آنے والوں میں سے ایک ایسا شاعر ھے
جسے اپنے خیالات کو مجسم کرنے کا ہنر آتا ھے

غزل کہنا بہ ظاہر آسان لگتا ھے لیکن
اک آگ کا دریا ھے اور ڈوب کے جانا والی بات ھے.
اور مبشر نے اس دریا میں پاؤں رکھے ہیں تو پار بھی اترے گا.
اس کی
خواب گاہ سے کچھ اشعار آپ احباب کے لیے چرا لایا ہوں امید ھے آپ کو بھی پسند آئیں گے .

دل گل تازہ کی خوشبو سے بھرا جاتا ھے
یوں سحر خیز ہوا دی ھے شفق زادی نے

جذبوں کے تن پہ آےہووے زخم چھیل کے
قصے سنا مجھے کسی شام طویل کے

باندھ کر ایک دئیے کی لو میں
ہجر کی رات لیے پھرتے ہیں

مرنے والوں کو کہاں دفن کیا
ہم انہیں ساتھ لیے پھرتے ہیں

عجیب طور درختوں نے شب گزاری ھے
کہ شاخ شاخ قیامت کی سوگواری ھے

.عالم وجد سے اظہار میں آتا ہوا میں
یعنی،خود خواب ہوا ،خواب سناتا ہوا میں

زندگی ہجر ھے اور ہجر بھی ایسا کہ نہ پوچھ سانس تک ہار چکا وصل کماتا ہوا میں

بات دریا بھی کبھی رک کے کیا کرتا تھا
اب تو ہر موج گزرتی ھے اشارہ کر کے

وصل کی روشنی آنکھوں میں بسانے کے لیے
تم بھی سو جاؤ مرے خواب میں آنے کے لیے

یہ مرا دل ھے عزا خانہ وحشت ،جس میں
لوگ آتے ہیں فقط رنج منانے کے لیے

اپنی توقیر بڑھانی ھے ،بڑھا لے لیکن
کوئی تہمت تو لگا مجھ پہ لگانے والی

دئیے سے دوستی رکھی بہر طور
ہوا کا ساتھ بھی چھوڑا نہیں تھا
اداسی کے فرشتے نے مبشر
اداسی میں مجھے دیکھا نہیں تھا

میں اگر پھول کی پتی پہ ترا نام لکھوں
تتلیاں اڑ کے تیرے نام پہ آنے لگ جایں

کتنا اچھا ہو کہ لہروں کو جلانے کے لیے
چاند ،پانی پہ ترا عکس بنانے لگ جاۓ

تحریر اظہر عباس


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International