Today ePaper
Rahbar e Kisan International

جرمنی کی نئی کابینہ نے حلف اُٹھالیا۔ نئے چانسلر فریڈرک میرز کی دوسرے راؤنڈ میں کامیابی

International - بین الاقوامی , Snippets , / Wednesday, May 7th, 2025

rki.news

از: انور ظہیر رہبر، برلن جرمنی

جرمنی کے پارلیمنٹ ارکان آج جرمنی کے نئے چانسلر کے چناؤ کے عمل میں ایک زلزلہ لے آئے ۔ جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار چانسلر کے چناؤکے لیے دوسرے دور کی ضرورت پیش آئی ۔ ابتک یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ پارلیمنٹ کے کس پارٹی کے کن کن ارکان نے چانسلر کے اُمیدوار سی ڈی یو پارٹی کے فریڈرک میرز کو ووٹ نہیں دیا۔
جرمنی کےانتخاب میں سی ڈی یو پارٹی نے زیادہ ووٹ لے کر انتخاب جیتا تو تھا لیکن اُسے حکومت بنانے کے لیے مزید دوسری پارٹیوں کا ساتھ درکار تھا۔ سی ڈی یو کی بہن پارٹی سی ایس یو تو پہلے ہی حکومت بنانے کے لیے تیار تھی پھر حکومت سے دستبردار ہونے والی تیسری بڑی پارٹی ایس پی ڈی نے بھی اس مخلوط حکومت میں شامل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔ جرمن پارلیمنٹ میں ان تینوں پارٹی کے ارکان کی تعداد 328 بن گئی تھی اور چانسلر بننے کے لیے میرز کو 316 ووٹ درکار تھے جس کے لیے سب ہی پراُمید تھے کہ یہ مرحلہ آسانی سے طے ہوجائے گا۔ لیکن آج وہ ہوا جو جرمنی کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا اور چانسلر کے چناؤ میں چانسلر کے امیدوار کو صرف 310 ووٹ ملے اور یوں چانسلر کے لیے درکار ووٹ میں سے چھ ووٹ کم تھے ۔ یوں میرز سمیت تمام ہی پارلیمنٹ کے ارکان حیران پریشان ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے ۔ ہر شخص ہی دوسرے شخص کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا تھا جیسے اسی نے میرز کو ووٹ نہیں دیا ہو۔ لیکن ایک بات تو پھر بھی بہت اچھی ہی ہوئی کہ اس طرح میرز کو یہ تو پتہ چل گیا کہ وہ چانسلر بن کر زیادہ پسندیدہ شخص نہیں ہوں گے اور شاید اُن کے طرز عمل سے اُن کی اپنی ہی پارٹی کے کچھ ارکان نالاں ہیں۔
میرز کے پہلے راؤنڈ میں ناکامی کے بعد تمام ارکین کے درمیان پھر سے گفتگو شروع ہوئی اور پھر پارلیمنٹ کی صدر سے آج ہی دوسرے راؤنڈ کروائے جانے کی درخواست دی گئی ۔ جبکہ پہلے سی ڈی ایو پارٹی ہی کا خیال تھا کہ آج پھر سے ووٹنگ نہیں ہوسکے گی ۔ لیکن پھر اچانک اعلان کیا گیا کہ ہاں آج ہی چانسلر کے چناؤ کے لیے دوسرے راؤنڈ کی ووٹنگ ہوگی ۔ اور یوں دوسرے راؤنڈ میں چانسلر کے امیدوار نے سکھ کا سانس لیا جب یہ اعلان کیا گیا کہ انہیں اس بار 321 ووٹ ملے ہیں جبکہ 316 سے بھی کام چل سکتا تھا۔ چانسلر بنتے ہی وہ صدارتی محل کی طرف روانہ ہوگئے اور وہاں اپنے عہدے کا حلف بھی اُٹھا لیا۔ اس طرح 11نومبر 1955 میں شہر برولین میں پیدا ہونے ولے فریڈریش میرز جرمنی کے دسویں چانسلر بن گئے ہیں ۔ چانسلر فریڈرک میرز (سی ڈی یو) کے بعد، ان کی کابینہ کے 17 وزراء نے بھی وفاقی صدر فرینک والٹر مائیرسے اپنے تقرری کے سرٹیفکیٹ وصول کر لیے ہیں۔ اس طرح آج جرمنی کی نئی کابینہ مکمل ہوئی اور اب جرمنی کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔ چونکہ پارلیمنٹ میں دائیں بازو کی پارٹی اے ایف ڈی انتخاب جیتنے والی دوسری بڑی پارٹی بن کر اپوزیشن کی سیٹوں پر بیٹھے گی اس لیے وہ نئی کابینہ کے لیے بڑی مشکلات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ اس بار اپوزیشن میں جرمنی کی گرین پارٹی اور بائیں بازو کی لنک پارٹی بھی ہوگی جو غالبا اے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International