rki.news
خون بہتا ہے جہاں توپ کا سایہ جائے
ایسے منظر کو تو روکنا چاہیے
گھر جلیں ماؤں کی گودیں ہوں ویران
اسے جنگ نہیں قیامت کہنا چاہیے
بارود سے جب مہکتا ہو زمیں کا سینہ
اس کو الفت سے سنوارنا چاہیے
کتنے بچوں نے کھوئے سائے جنگوں میں
اب انہیں صرف پیار ہی ملنا چاہیے
بے کفن لاش پہ ماتم نہیں کرتا کوئی
زندگی کو یوں رسوا نہیں کرنا چاہیے
جنگ میں فاتح و مغلوب نہیں ہوتا کوئی
کچھ حقیقت سے بھی ڈرنا چاہیے
آسمانوں سے اتر آئے سکونِ جاوید
معین دل کا رشتہ ہر ایک سے بننا چاہیے
چیف سید معین شاہ
Leave a Reply