جب تصور میں دکھی وہ وادئ طیبہ مجھے
دل کی انکھوں میں نظر آیا در آقا مجھے
جب خیالوں میں مدینےکا سفر کرتی ہوں میں
خوبصورت دل نشیں لگتا ہے وہ صحرا مجھے
یوں ہوا محسوس بزم مصطفیٰ کا ہر بشر
سرور کونین کا لگتا ہے دِیوانہ مجھے
نعت لکھتی جا رہی ہوں میں نبی پاک کی
بوئے گل سے بھر گیا ایسا لگا کمرہ مجھے
شان رحمت دیکھئے میرے خدائے پاک کی
ایک قطرہ آب زمزم کا لگا دریا مجھے
مدحت شاہ اُمم شاہ مدینہ کے بغیر
قید خانہ سا نظر اتا ہے کاشانہ مجھے
آس کی دہلیز پر بیٹھی حلیمہ یاسمین
سوچتی ہوں کب بلائیں گے شہ والا مجھے
ڈاکٹر حلیمہ یاسمین بنت منصور اعظمی منکا ڈيہہ جین پور مؤ ناتھ بھنجن یو پی انڈیا
Leave a Reply