تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

”مٹھی میں دنیا“ کرنے والا شاعر:عظیمؔ انصاری

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Thursday, March 21st, 2024

تحریر : خواجہ احمد حسین، رابطہ : 9831851566

سب اس بات سے واقف نہیں ہونگے کہ عظیمؔ انصاری نے اپنی ادبی دنیا آپ بنائی ہے۔ آغاز سے گھریلو الجھنیں در پیش نہ آئی ہوتیں تو یہ ادیب و شاعر آج سے چالیس برس قبل ہی آسمانِ ادب کا روشن ستارا ہوا ہوتا ، اس کا اظہار کلیم حاذق جیسے قد آور ناقد وادیب نے بھی محسوس کیا تبھی تو کہہ ڈالا کہ ”عظیمؔ انصاری نے نامساعد حالات میں بھی ادب و شاعری کا چراغ جلا رکھا ہے“۔ ان کا یہ جملہ بھی عظیم ؔانصاری کی ادبی حیثیت کے اعتراف کے لئے کافی ہے کہ ”عظیم ؔ انصاری ، مغربی بنگال کے ان سنجیدہ اور معدودے چند فنکاروں میں ہیں جو اپنی شاعری ، تنقید و تبصرے اور بنگلہ کہانیوں کے اردو تراجم کی پیش کش کی وجہ سے پوری ادبی دنیا میں ادب و احترام کی نظروں سے دیکھے جاتے ہیں“۔ کلیم حاذق صاحب کے اس مستند الفاظ کے بعد ہمیں نہیں لگتا کہ اب مزید کسی کی سند کی ضرورت ہے۔ عظیم ؔ انصاری کی خاکسار ی کا راقم خواجہ احمد حسین برسوں سے قائل رہاہے۔ زمانۂ طالب علمی سے واقف ہوں ان سے۔ جگتدل میں ہمارے ماموں پروفیسر وحید عرشی کے دوست تھے ڈاکٹر محمد مستقیم مرحوم اور پروفیسر وڈاکٹر منصور عالم۔ بہت نیک انسان تھے ڈاکٹر مستقیم۔ گھریلو رشتہ تھا ان سے ہمارا۔ عظیمؔ انصاری اور ڈاکٹر صاحب دونوں ھمارے گھر اکثر آتے تھے۔ وحید عرشی اس زمانے میں ڈاکٹر شاھد اختر ، خلش امتیازی اور عظیم انصاری کو بہت عزیز رکھتے تھے۔ اس طرح ان لوگوں سے ہمارا رشتہ بھی گہرا ہو گیا۔ آج یہ تینوں اردو ادب میں محتاجِ تعارف نہیں۔ خیر ، ادب میں مجھے صرف شاعری سے ہی شغف رہا۔ اس لئے شاعروں کی بہت عزت کرتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ عظیمؔ انصاری کو بھی پسند کرتا ہوں۔ ”مدتوں بعد“ ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ عظیمؔ انصاری کی اس کتاب نے ادبی شخصیات کو بہت متاثر کیا۔ جب دانشورانِ علم و ادب کی جانب سے داد و تحسین کی بوچھار ہوئی تب حوصلہ بڑھنا تو طے تھا۔ پھر کیا تھا دوسرا دھماکہ کر دیا امبانی کی طرح”مٹھی میں دنیا“۔ 27/ دسمبر 2023 کی صبح 10/ بجے خود کتاب لیکر بھانجے کے گھر حاضر ہوگئے۔ بڑا ہی خاکسارانہ انداز تھا کتاب عنایت کرنے کا۔کتاب دی پھر کچھ دیر ساتھ بیٹھے۔ کتاب کے پہلے ورک پہ اچھا لگا ”بسم اللہ الرحمن الرحیم“ دیکھ کر۔ پھر یہ جملہ جو میرے لئے کسی سند سے کم نہ تھا کہ ”محبتوں کے ساتھ معروف شاعر و ادیب ، ناظم اور مقبول سیاستداں عزیزی خواجہ احمد حسین کی نذر۔۔۔ عظیم انصاری۔“کتاب کا سرورق ’ہاتھ پہ دنیا کانقشہ‘ ، بےحد متاثر کن ، 192صفحات پہ مشتمل بے شمار معیاری غزلیں ہیں مگر اِن اشعار نے مجھے بے حد متاثر کیا کہ

سنا تھا کہ یہ میرے دل سے بڑی ہے
جودیکھا تو مٹھی میں دنیا پڑی ہے

مکمل جو ہوتی تو دنیا نہ ہوتی
”ہمیشہ سے دنیا ادھوری پڑی ہے”

تبصرہ کے فن سے نابلد ہوں۔صرف تفریح کے لئے لکھتا ہوں۔ جانتا ہوں کہ اچھے اچھوں کو ادب کی قرطاس پہ جگہ نصیب نہیں تو پھر میری کیا حیثیت؟کتاب میں بزرگ استاد شاعر الحاج حلیم صابر قبلہ اور جواں سال عالمی شہرت یافتہ شاعر و صحافی ڈاکٹر معید رشیدی کے تاثرات اور دوست عزیز نصر اللہ نصر کی کمپوزنگ نے کتاب کے حسن کو دوبالا کردیا۔ انتساب پسند آیا۔ جیون ساتھی سے بڑھ کر دنیا میں کوئی سچا ساتھی نہیں۔ مگر قوی امید ہے کی عظیم انصاری کی ادبی وراثت کو ہونہار شاعر و اد یب علی شاہدؔ دلکش مستقبل میں بہت بلندی تک لے جائے گا۔ کتاب ”مٹھی میں دنیا“ میں صاحبِ دیوان شاعر حلیم صابر نے عظیم انصاری سے متعلق کیا ہی پتے کی بات لکھی ہے:
”عظیم ؔ انصاری کے عہد میں جن شاعروں نے شعر گوئی کا آغاز کیا تھا ان میں چند شعرا کو چھوڑ کر بہت سے شعرا اس منزل تک نہیں پہنچ پائے جب کہ عظیم ؔ انصاری نے غزلوں پر مشتمل دو مجموعے ”مدتوں بعد“ اور ”مٹھی میں دنیا“ دنیائے ادب میں پیش کر کے درجۂ اعتبار حاصل کر لیا ہے۔“ اس کتاب کے بہت سے اوراق کو الٹ پلٹ کر پڑھنے کے بعد ان کی آپ بیتی اور جگ بیتی سے محظوظ ہوا۔ جن اشعار نے دل کو ٹچ کیا۔ آ ب سبھوں کے ساتھ وہ متفرق اشعار شیئر کرتا ہوں۔

زمانے کی نظروں پہ میری نظر ہے
اسی بات کا اب زمانے کو ڈر ہے

اِدھر میں ڈھونڈنے اسے کہاں کہاں نہیں گیا
اُدھر یہ زندگی رہی سہی کہیں چلی گئی

کوئی بتائے بھلا اس میں کیا دیے کی خطا
کوئی جلاتا ہے اس کو کوئی بجھاتا ہے

گماں نہیں یہ یقیں ہے اس کو کہ ابر برسے گا رحمتوں کا
اگرچہ حدِّ نظر ابھی تک فلک پہ کوئی گھٹا نہیں ہے

نظر اٹھے گی تو دیکھ لو گے ہیں پتے پیڑوں پہ اب بھی ساکت
پتنگیں اپنی نہیں اڑاؤ ، ابھی موافق ہوا نہیں ہے

بنگال کے اس سنجیدہ اور شریف النفس ادیب و شاعر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مجھے بس یہی کہنا ہے کہ اردو ادب کو عظیمؔ انصاری نے مزید مالا مال کر دیا۔ امید ہے کہ ان کی ادبی خدمات پوری ادبی دنیا میں سراہی جائے گی اور خوب پذیرائی ہوگی اس مجموعے کی۔

تحریر : خواجہ احمد حسین، سابق ممبر، مغربی بنگال اردو اکیڈمی


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International