تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

نظم ( بنامِ ساقی)

Poetry - سُخن ریزے , / Sunday, March 24th, 2024

وئی ہاتھ رک نہ پائے ترا جام پیتے پیتے
ترا میکدہ نہ ملتا تو کہاں غریب جیتے

ترے میکدے کی جے ہو مرے اس جنوں پہ لعنت
جو ہیں ہوش میں گزارے سبھی دن شبوں پہ لعنت

وہ جو زندگی کہ اے شیخ دھرم میں ہے گزاری
وہ تو ہوش میں بھی رہ کر یوں عدم میں ہے گزاری

جو خلوصِ میکدہ حسنِ صنم میں ہے گزاری
وہ گزاری ہے فقط ایک بھرم میں ہے گزاری

میں کہ برسوں اک تماشے کا تماشبین ٹھہرا
رہا مبتلائے وحشت کہ نزع زمین ٹھہرا

سہے جبرِ آرزو پھر نہ کوئی یقین ٹھہرا
ہوں شکستگاں سے باغی میں کہ اب کمین ٹھہرا

یہ سوال مغز و دل کو یوں کرے سراب آیا
کہ ہمیشہ زیست کا امتحاں کیوں خراب آیا

ہوئی رتجگوں سے نفرت تو یہ انقلاب آیا
مجھے میکشی کا یوں جاگتے میں ہی خواب آیا

یہ وہ خواب جس کی تعبیر میں میکدے سجائے
تھکے رند دردِ دل سے سبھی بھاگے بھاگے آئے

تری اک نظر نے ساقی وہ سبھی ستم بھلائے
درِ یار سے جو اب تک تھے تلاشِ مے میں کھائے

نہ وہ تشنگی ہے باقی نہ ہی اسکی ہے پچھانت
نہیں یاد گزرے لمحے نہیں خود پہ بھی ملامت

دلِ بے خبر ہے اب تو ترے جام کا ہی پیاسا
ہے شراب ہیرِ رنداں تو ہے جام جام کاسا

نہیں اب کوئی تمنا نہ جنونِ ہوش باقی
لکھے کیوں نہ پھر قصیدے یہ زملؔ بنامِ ساقی

شاعر ؛ ناصر زملؔ


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International