rki.news
شاعر:
محمد مشیرالدین مشیر
دوحہ قطر
پھینکنا تم پہ گُل محبت ہے
زخم گُلدان کی شرارت ہے
پھول سے مارنا تو الفت ہے
پھول گوبھی کا ہے کرامت ہے
یاں بظاہر بہت رطوبت ہے
محفلِ شعر میں تراوت ہے
سن اے مجنوں نئے زمانے کے
کان میں بالیاں نحوست ہے
ایک کپ چائے شئر کرلینا
واقعی کیا دلی مسرّت ہے
کھا کے آیا ہوں گھر سے بریانی
رات ہوٹل میں جبکہ دعوت ہے
دیکھنا تم ہماری عینک سے
(شہر کا شہر خوبصورت ہے)
اُس نے مجھ پر گلال پھینکا تھا
کھیل ہی کھیل میں سیاست ہے
جا کے آیا ہوں جب سے میں یو یس
کوک پینے کی مجھ کو عادت ہے
مت پھرو ہر گلی مشیر میاں
شہر میں آپ کی بھی شہرت ہے
Leave a Reply