rki.news
” تمہارے بدن کی مہک کے سوا
کسی کے بدن کی مہک مجھ کو بھاتی نہیں ہے”
بڑی دلربانہ اداؤں سے مجھ کو گلے سے لگا کر
کبھی تم نے مجھ سے کہا تھا !
زمانہ ہے شاہد
کہ یہ ساتواں مرد ہے
جس کی بانہوں میں تم آج کھوئی ہوئی ہو
کھلی آنکھوں سے سوئی سوئی ہوئی ہو
مجھے تو یہ سن کر مسلسل ہنسی پہ ہنسی آرہی ہے
کہ اس “مرغ تازہ” پہ بھی تم محبت کی ساری ادائیں دکھا کر
یہی کہہ رہی ہو
” تمہارے بدن کی مہک کے سوا
کسی کے بدن کی مہک مجھ کو بھاتی نہیں ہے”
سہیل نور (جگتدل)
اسسٹنٹ ہیڈ ٹیچر
کولکاتا میونسپل کارپوریشن اسکول
Leave a Reply