Today ePaper
Rahbar e Kisan International

-معاشی تعاون سے سکیورٹی تک ۔ چین کے وزیرِ خارجہ کا کامیاب دورہ پاکستان-

Pakistan - پاکستان , Snippets , / Thursday, August 21st, 2025

rki.news

تحریر: احسن انصاری

ہمسایہ ملک چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای کا اس ہفتے پاکستان کا اہم دورہ دونوں ممالک کے منفرد تعلقات کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے۔ ’’ہر موسم کے Strategic شراکت دار‘‘ کے طور پر مشہور پاکستان اور چین کا رشتہ حکومتوں، ادوار اور نسلوں سے بالاتر ہے۔ اسلام آباد میں وانگ ای نے پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ چھٹی پاک۔چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی، جو دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ شراکت داری کی ایک اور مضبوط توثیق تھی۔

پاکستان اور چین اپنی دوستی کو اکثر شاعرانہ الفاظ میں بیان کرتے ہیں۔ یہ دوستی پہاڑوں سے بلند، سمندروں سے گہری، فولاد سے زیادہ مضبوط اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔ یہ الفاظ محض علامتی نہیں بلکہ اس رشتے کی حقیقت ہیں جو دہائیوں کی باہمی اعتماد اور تعاون پر استوار ہوا ہے۔ وانگ ای کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب وہ کابل میں پاک۔افغان۔چین سہ فریقی اجلاس میں شرکت کر چکے تھے۔ وہاں انہوں نے علاقائی تعاون، سکیورٹی کوآرڈینیشن اور چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسلام آباد میں ملاقاتوں کے دوران توجہ اس ’’آہنی بھائی چارے‘‘ کو دوبارہ اجاگر کرنے پر رہی جو عالمی حالات کے اتار چڑھاؤ کے باوجود قائم ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات پر غیر متزلزل حمایت کا عہد کیا۔ پاکستان کے لیے، جو معاشی مشکلات سے گزر رہا ہے، چین کی معاونت ایک زندگی بخش سہارا ہے۔ چین کے لیے، پاکستان نہ صرف ایک قابلِ اعتماد دوست بلکہ خطے میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم مرکز ہے۔

پاک۔چین تعلقات کے دل میں سی پیک موجود ہے۔ یہ کثیر ارب ڈالر کا منصوبہ پاکستان کے انفراسٹرکچر کو نئی شکل دے رہا ہے۔ دورے کے دوران دونوں ملکوں نے اس منصوبے کو ’’اعلیٰ معیار کی ترقی‘‘ کے نئے مرحلے میں داخل کرنے پر اتفاق کیا۔ اس میں مین لائن-1 ریلوے کی جدید کاری، قراقرم ہائی وے کی توسیع، گوادر پورٹ کی فعالیت اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی شامل ہیں۔

چین نے نئے شعبوں جیسے مصنوعی ذہانت، خلائی سائنس، صاف توانائی، مالیات اور معدنی وسائل کی تلاش میں بھی تعاون بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ یہ اقدامات پاکستان کے ’’5Es ایجنڈا‘‘ سے ہم آہنگ ہیں، جس کا مقصد برآمدات میں اضافہ، مساوات، بااختیاری، ماحولیات اور توانائی کے مسائل کا حل ہے۔ پاکستان کے لیے یہ صرف انفراسٹرکچر کی ترقی نہیں بلکہ خطے میں تجارتی مرکز بننے کی ایک بڑی کوشش ہے، جس میں گوادر پورٹ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

سکیورٹی دونوں ممالک کی شراکت داری کا لازمی حصہ ہے۔ وانگ ای نے دہشت گردی کے خلاف تعاون کو بڑھانے پر زور دیا اور چینی شہریوں اور منصوبوں کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام آباد نے بیجنگ کو یقین دلایا کہ چین کے اہلکاروں اور منصوبوں کی حفاظت اس کی اولین ترجیح ہے۔

حالیہ دنوں میں دونوں ملکوں نے اسلحہ کنٹرول، تخفیفِ اسلحہ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر دسویں دوطرفہ مذاکرات بھی کیے، جن میں ایٹمی تعاون، مصنوعی ذہانت اور خلائی سائنس جیسے حساس شعبے شامل تھے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ سکیورٹی تعلقات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک نے مشترکہ عزم کا اظہار کیا تاکہ انتہا پسند گروہ خطے کو غیر مستحکم نہ کر سکیں۔

سی پیک کے بڑے منصوبوں کے ساتھ ساتھ اب پاکستان اور چین اپنے تعلقات کو مزید وسیع اور متنوع بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور چین آج پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے۔

ہمسایہ ملک چین کا تعاون صرف انفراسٹرکچر تک محدود نہیں رہا بلکہ نئے شعبوں میں بھی بڑھ رہا ہے۔ زرعی پیداوار میں اضافہ، حیاتیاتی ٹیکنالوجی (بایو ٹیکنالوجی)، ماہی گیری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں شراکت داری کو وسعت دی جا رہی ہے۔ یہ تعاون نہ صرف پاکستان کی معیشت کے لیے نئی راہیں کھول رہا ہے بلکہ ٹیکنالوجی اور جدید سائنسی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیرِ خارجہ وانگ ای کا حالیہ دورہ اس بات کی ایک اور تازہ مثال ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ عملی تعاون کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں۔ یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور ہم آہنگی کو مزید تقویت دیتا ہے بلکہ خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی نئی امیدیں بھی جگاتا ہے۔ پاکستان کے عوام کے لیے چین کا یہ پیغام حوصلہ افزا ہے کہ مشکل وقت میں بیجنگ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا ہے، جبکہ چین کے لیے پاکستان ایک ایسا دوست ہے جو ہر عالمی منظرنامے میں قابلِ اعتماد اور ثابت قدم رہا ہے۔ اسی آہنی بھائی چارے نے دونوں ملکوں کو ایک لازوال تعلق میں باندھ رکھا ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے بھی ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولتا رہے گا


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International