Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Monday, August 25th, 2025

rki.news

ریِت ہی چاہے نبھانے آئے
کاش وہ مجھ کو منانے آئے

جبکہ اب خواب زمیں ہے بنجر
کیوں کوئی فصل اُگانے آئے

حسرتیں جل گئیں عرصہ پہلے
اور وہ اب راکھ بہانے آئے

ہے مقدر مرا ، بے تعبیری
خواب ، یہ یاد دلانے آئے

تُو ندی ہے ! تو جو اک دریا ہے
کیوں بھلا تجھ میں سمانے آئے

اوڑھ کر کالی عبائیں ، بھنورے
رنگ ، پھولوں کے چرانے آئے

خوش گمانی ہے , کہ تمثیلہ وہ
قبر پر پھول چڑھانے آئے !

تمثیلہ لطیف


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International