rki.news
،، نعت،،
وصال صبر طلب ، ہجر بیقرار حضور
گراں بہت ہے مگر کرب انتظار حضور
حضور ! اب تو مجھے اذن باریابی ہو
دعا میں سوکھ گئی چشم اشکبار حضور
زمیں پہ بیت مقدس میں انبیاء کے امام
فلک پہ تاج شفاعت کے تاجدار حضور
وجود آپ کا ہر دور کے لئے رحمت
” پیام آپ کا پیغام نو بہار حضور
زمین وادی طائف ، لہو میں تر نعلین
جہاں میں اور کہاں ایسا بردبار حضور
کوئی نظام کہاں آپ کے نظام کے بعد
جہاں نے دیکھ لیا سب کو بار بار حضور
جو خاکدان میں پھیکی گیئں ہیں نو مولود
دہائی آپ کی دیتی ہیں بار بار حضور
دیار نیل سے کعبے کے آستانے تک
سجی ہوئیں ہیں ہمارے سروں کو دار حضور
حرم کا پیر بجھاتا ہے خود حرم کے چراغ
ہوئی ہے چادر ناموس تار تار حضور
جنوں کی بزم سے بزمی کو واسطہ ہی نہیں
اسی لئے تو بھٹکتا پھرے ہے خوار حضور
سرفراز بزمی
راجستھان انڈیا
Leave a Reply