تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

پتنگ بازی یا جان کی بازی

Articles , Snippets , / Wednesday, March 27th, 2024

تنگ بازی کی وجہ سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی خبریں عرصہ دراز سے سُنی جا رہی ہیں لیکن اِن افسوسناک واقعات کے ذمہ داران کا سُراغ لگانا اُس وقت تک ممکن نہیں جب تک اِن کے گواہان یا شواہد نہ مل جائیں. اگر ذمہ داران کا سراغ مل بھی جاتا ہے تو شاید ہی اُن کو کبھی قرار واقعی سزا دی گئی ہو. پتنگ بازی کا آغاز جاپان سے ہوا جسے کنٹرول کرنے کے لئے سخت قوانین کا نفاذ کیا گیا تاکہ عوام کی توجہ ملک کی ترقی پر مرکوز کی جائے. اس لئے جاپان آج ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہے. پتنگ بازی کا مشغلہ کب اور کیسے مشرق بعید سے برصغیر پہنچا اس کے بارے میں تاریخ کوئی واضح اشارہ نہیں دیتی. امریکہ میں بیسویں صدی کے آغاز تک پتنگوں کا استعمال تفریح کی بجائے صرف موسمیاتی تحقیق اور جنگی جاسوسی کے لئے ہوتا تھا. یورپ اور امریکہ میں اب پتنگ بازی صرف تفریح کے لئے کی جاتی ہے. پاکستان میں جب تک پتنگ بازی کے لئے دھاگہ استعمال ہوتا تھا اس وقت تک پتنگ بازی رنگینیوں کا کھیل تھا اور اب دھاتی تاروں اور کانچ کا مانجھا لگی ڈور نے اسے خون کا کھیل بنا دیا ہے. اس خونی کھیل کی بھینٹ چڑھنے والوں کی دلخراش داستانیں ایسی ہیں کہ اِن کو لکھنے کا حوصلہ بھی نہیں ہو رہا. افسوسناک ہلاکتوں اور زخمیوں کی وجوہات چھتوں سے گرنا بجلی کے تاروں سے کرنٹ لگنا، پتنگ لوٹتے یا اُڑاتے ہوئے حادثے کا شکار ہونا، جیت کی خوشی میں فائرنگ کرنے والوں کے فائر کا نشانہ بننا اور ہارنے والوں کی انتقامی کاروائی کا نشانہ بن کر ہلاک یا زخمی ہونا ہے. مندرجہ بالا حقائق اور واقعات کی روشنی میں حکومت کو چاہیے کہ پورے ملک میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی لگائیں اور قانون شکنی کرنے والوں کے لئے سخت سے سخت سزائیں مقرر کریں
شہزادہ ریاض


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International