تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

زندگی اب بھی کتنی خوب صورت ہے

Articles , Snippets , / Thursday, March 28th, 2024

o

تحریر.فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!آج کا کالم محبتوں کے مسافروں کے نام جو الفت کی خوشبو سے کائنات کے چمنستان میں مہک تقسیم کرتے ہیں۔آج کا دن کتنا اچھا اور خوشگوار کہ اسی کیفیت اور مسحور کن لمحات پر کالم لکھنا پسند کیا۔ویسے میری ذات کا جہاں تک بات ہے تو بقول شاعر:.
میرے دامن میں کانٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
لیکن آج شعور سکول سسٹم کامل پور کے ایم۔ڈی محترم چوہدری محمد داد صاحب کی رفاقت میں محترم بشارت نواز عباسی کی دعوت پر جناح اسلامیہ سکول اینڈ کالج لورہ چوک شاہ مقصود ہری پور میں قوم کے نونہالان کے اعزاز میں تقریب تقسیم انعامات کا اہتمام انتہائی خوب صورتی سے کیا گیا۔مہمان خصوصی شفیق احمد اعوان چیئرمین ایبٹ آباد بورڈ تھے۔اور بھی بہت سے مہمان حضرات بھی تقریب میں شریک تھے۔تقریب میں طلبہ نے SLOSطرز پر سرگرمیاں پیش کیں اور شرکاء سے داد وصول کی ۔تاہم جو دل کی بات کہنا چاہتا ہوں کہ قوم کے بچوں اور بچیوں نے ایسے شگفتہ انداز سے سر گرمیاں پیش کیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ زندگی اب بھی کتنی خوب صورت ہے؟بقول شاعر:.
ذرا نم ہو تو مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
تقریب تقسیم انعامات اور معتبر شخصیات کی شرکت اس بات کا اشارہ ہے کہ زندگی کی بہاریں پیدا کی جا سکتی ہیں بات صرف اخلاص کی ہے۔بشارت نواز عباسی چونکہ پین کے صدر بھی ہیں۔اس لیے ان کا اپنا ایک حلقہ بھی ہے۔نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان کی شرکت اور قوم کے نونہالان کے والدین اور سرپرستوں کی شرکت اس بات کا ایک اشارہ بھی ہے کہ زندگی اب بھی کتنی خوب صورت ہے۔واپسی پر ساۓ صالح کے مقام پر چوہدری محمد داد صاحب سے اجازت چاہی اور نیشنل بینک سراۓ صالح گیا تو سٹاف ممبران اور بالخصوص منیجر صاحب بہت اچھے اخلاق اور خندہ پیشانی سے پیش آۓ۔اور ایک پرنٹ پیپر پر دستخط کروانے کے لیے کہا تو ساتھ ہی ہائیر سیکنڈری سکول سراۓ صالح چلا گیا۔اسی بات کے تناظر میں کالم بھی اسی عنوان سے لکھنا شروع کیا کہ زندگی اب بھی کتنی خوب صورت ہے۔آپ شاید مجھ سے اتفاق کریں گے کہ جب کسی بھی انسان کے ساتھ اچھا رویہ اور حسن سلوک سے پیش آیا جاۓ تو دل میں ایک پر مسرت کیفیت جنم لیتی ہے ۔محترم شکیل احمد صاحب نےاتنا اچھا سلوک کیا میرے پاس اتنے الفاظ نہیں جن سے ان کا شکریہ ادا کروں۔اسی پر اکتفا نہیں شیر بہادر خان صاحب,ملک ریاض صاحب,محترم ڈاکٹر عبد الرشید صاحب اور بہت سے محسن اس قدر خندہ پیشانی سے پیش آۓ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس قدر احترام اور محبت کرنے والے لوگ اس کائنات میں موجود ہیں۔اور سب سے پیاری بات جو محترم بشارت صاحب پرنسپل گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول سراۓ صالح ہری پور تو اخلاص سے اس قدر پیش آۓ جس کی جس قدر تعریف کروں کم ہے۔احمد زمان صاحب جو میرے بہت ہی پیارے بھائی ہیں کل تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کی دعوت بھی دی۔گویا بقول شاعر:۔
جب تک بکے نہ تھے تو کوئی پوچھتا نہ تھا
آپ نے خرید کر انمول کر دیا۔۔۔۔
کس قدر زندگی کے تقاضے حسیں ہیں جب چاہنے والی ہستیوں سے ملاقات ہوتی ہے تو محبتوں کے پھول کھلتے ہیں۔کس قدر آج خوشی کا دن ہے کہ بہت سی ہستیوں سے ملاقات ہوئی۔بقول شاعر
کسی درد مند کے کام آ۔۔
آج میں نے جو نتیجہ اخذ کیا زندگی وہی خوب صورت ہوتی ہے جو انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کی جاۓ۔جو کیفیت محسوس کی اور جو اخلاق دیکھا اس سے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ”زندگی اب بھی کتنی خوب صورت ہے؟اعظم صاحب لورہ چوک سے بہت عرصہ قبل صبح سویرے اپنی گاڑی پر سکول لے جایا کرتے تھے وہ بھی حسن اخلاق سے ملے ۔محترم شوکت صاحب،محترم اختر نواز صاحب جو بشارت نواز عباسی کے بھائی ہیں انہوں نے ادارہ میں بہت عزت دی۔ازرم خان جدوں،اکبر صاحب منگ کے ساتھ کچھ لمحات بھی اچھے گزرے۔عزیر خان DSPعلاقہ خان پور ہیں ان کے ساتھ بھی چند لمحات گزرے گویا تقریب کے ماحول سے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول سراۓ صالح ہری پور تک جتنا وقت بھی گزرا ایک ایک لمحہ میرے لیے لیے انتائی خوش کن رہا اور پھر چوہدری محمد داد صاحب تو مجھ ناچیز آدمی سے پیار کرتے ہیں۔نامور صحافی فیاض خان صاحب اور جاوید خان صاحب کے ساتھ بھی ملاقات گویا میں یہ سمجھتا ہوں زندگی نام ہی جینے کا ہے تاہم وہ لوگ زیادہ حسیں ہوتے ہیں جو دوسروں کے لیے زندہ رہتے ہیں۔اتنی سی بات ضرور عرض کرتا ہوں کہ اگر آپ نے معراج زندگی حاصل کرنی ہے تو انسانیت سے پیار کرو۔عصر نو کے تقاضے بھی یہی ہیں کہ خدمت انسانیت کے لیے زندہ رہتے ہوۓ اپنی زندگی وقف کر دینی چاہیے بقول شاعر
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
زندگی کے تقاضے بھی تو یہی ہیں کہ اچھے اخلاق سے پیش آنا چاہیے۔یہ سراۓ فانی ہے ۔تاریخ شاہد ہے آپ معلم انسانیت بھی تو احساس پیدا کرنے کے لیے مبعوث ہوۓ۔آپ نے عقائد،عبادات،معاملات اور اخلاقیات کا درس دے کر انسانیت کی کامیابی کی بنیاد رکھ دی اور احساس کو زندہ کرنے کے لیے زندگی وقف فرما دی۔اس کی روشنی میں مسلمان مومن جب زندگی بسر کرتا ہے تو گویا گفتار میں،کردار میں اللہ کی برہان کی مثل بن جاتا ہے۔اس وقت انسانیت پیار اور محبت کی متقاضی ہے۔ماہ صیام میں انسان کو کھلے دل سے انسانیت کی قدر کرتے زندگی کا سفر طے کرنا چاہیے۔ایثار اور قربانی سے انسانیت کی خدمت کا مقدس کام طے پاتا ہے۔کھلے ماتھے اور خندہ پیشانی سے پیش آنا بھی تو بہت بڑی بات ہے۔تعلیم سے یہ خوبیاں اجاگر ہوتی ہیں۔جو محبت بھری کیفیت میں نے محسوس کی وہ جناح اسلامیہ سکول اور کالج لورہ چوک شاہ مقصود اور ہائیر سیکنڈری سکول سراۓ صالح ہری پور کا اچھا اور خوب صورت ماحول ہی تو مجھے متاثر کر پایا اور چند کلمات لکھنا ضروری خیال کیا۔اتنی بڑی پیش رفت کیوں نہ ہو تعلیمی اداروں کا کام ہی تو علم کی دولت تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کا درس بھی دینا ہے۔بقول شاعر،:.
قسمت نوع بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International