تازہ ترین / Latest
  Friday, December 27th 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

واپسی (ایک سائنس فکشن)

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Monday, April 1st, 2024

اظہر ہاشمی

کچھ دیر خاموشی کے بعد، قائد نے خود خاموشی کو توڑاآپ آگے بتائیں، لیاقت کے بعد کیا ہوا؟ لیاقت علی خان نے اپنے تین سال میں بہت کچھ کیا تھا خاص کر انکا پنڈت نہرو کے ساتھ اقلیتوں کی حفاظت کا معاہدہ بھی کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے کافی حالات بہتر ہوئے تھے مگر یہ صورت حال بھارت میں زیادہ عرصے تک نہیں چلی کیا گاندھی نے کچھ نہیں سمجھایا سر گاندھی جی کا تو آپ کی وفات سے پہلے ہی قتل کر دئیے گئے تھے کیا مطلب، قائد ایک بار پھر اضطرابی طور پر کھڑے ہو گئے، گاندھی کو بھی قتل کر دیا گیا۔۔۔ اوہ۔۔مائی گاڈ۔۔۔ پھر ان دونوں ملکوں میں تو قتل کا رواج نکل پڑا ہو گا جی سر، دونوں ملکوں میں کئی حکومتی لوگ قتل کئے گئے، قائد ملت لیاقت علی خان کے قتل کے بعد پاکستان میں محلاتی سازشیں زور پکڑنے لگیں جس میں جنرل اکبر کا سول حکومت پر قبضے کا پلان بھی تھا، مگر ناکام ہوا مگر سات سال تک سیاستدانوں نے آپس کی چپقلش میں پاکستان کو چیئرز کا گیم بنا دیا۔۔۔ اور اسکے نتیجے میں جنرل اعظم نے میں پہلا مارشل لگا دیا، جو کہ جنرل ایوب کے گیارہ سال کی فوجی حکومت کا آغاز ثابت ہوا ہاں جب سیاست دان ناکام ہوتے ہیں تو آمریت کامیاب ہو جاتی ہے، قائد کے لہجے میں دُکھ صاف محسوس کیا گیاجنرل ایوب کے زمانے میں پاکستان نے انڈسٹریز میں ترقی کی اور نئی نئی صنعتیں وجود میں آئیں جسکے لیے پاکستان نے امریکہ سے بہت مدد لی، پاکستان میں بجلی کے بڑے منصوبے بنے اور جنرل ایوب کے زمانے میں ہی دارلحکومت کو کراچی سے منتقل کر کہ اسلام آباد لایا گیا، اسلام آباد ایک نیا شہر بنایا گیا۔۔۔ جہاں ابھی آپ موجود ہیں اوہ تو کیا گیارہ سال تک دنیا نے پاکستان کو برداشت کیا ملڑی حکومت کو؟ سر جنرل ایوب نے اپنی زیر نگرانی ایک پارٹی بنائی جس میں حکومت پرست سیاست دانوں کو اکھٹا کیا گیا اور الیکشن کروائے گئے، محترمہ فاطمہ جناح انکے مقابل تھیں مگر وہ انتخاب ہار گئیں کیا؟ میں اتنی ان پاپولر تھی کہ انتخاب ہار گئی۔۔۔محترمہ فاطمہ جناح کے لہجے میں حیرت تھی جی نہیں، آپ غیر مقبول نہیں تھیں، مگر حکومتی مشنری نے آپ کو ہرا دیا، جس پر رد عمل کے ڈر سے آپ کو قید کر لیا گیا اور پھر آپ پراسرار حالات میں موت کا شکار ہو گئیں کیا مطلب، مجھے بھی قتل کر دیا گیا۔۔۔۔ فاطمہ جناح کی آواز میں خوف نمایاں تھا اس کا بھی کوئی جواب نہیں ہے میڈم۔۔۔ قوم آپ کو مادر ملت کہتی ہے، مگر آپ کیسے ہاریں یہ کوئی بھی نہیں جانتا، اور اسی قوم نے آپ کی بہت تضحیک بھی کی۔۔۔ کیا مطلب۔۔۔ قائد اور فاطمہ جناح کے دونوں کے منہ سے نکلا میرے خیال میں پروفیسر صاحب تفصیلات میں نہ جائیں ہمارے پاس کم وقت ہے، چیف نے پہلی بار بولا ہاں آپ تو اپنے جنرلز کو بچاتے آئے ہیں نا ابھی تک۔۔۔ وزیراعظم نے زہر سے بجھے لہجے میں کہا میرے خیال میں یہ لڑنے کا مناسب وقت ننہیں۔۔۔ پلیز۔۔۔ صدر صاحب نے چیف کی طرف التجائی نظروں سے دیکھا ہاں زیادہ بحث کا وقت نہیں کہ صحیح ہوا یا غلط، مجھے صرف یہ جاننا ہے کہ کیا ہوا، ہمارے پاس اب نو گھنٹے ہیں باقی، قائد نے بے زار لہجے میں کہا، پروفیسر کنٹینیو پلیز جج جج جی سر، میں چین اور بھارت کی جنگ سے چین پاکستان کے بہت قریب آ گیا، اور بھارت میں پاکستان کے خلاف نفرت بڑھی کہ پاکستان نے کشمیر کو آزاد کرانے کے لیے بہت سے قبائلیوں کو مقبوضہ کشمیر میں داخل کرنا شروع کیا، جو کی جنگ کا باعث بنا، یہ جنگ ہم نے جیتی یا ہاری اس کا کچھ نہیں کہا جا سکتا، مگر یہ ضرور ہوا کہ کی طرح بھارت نے اقوام متحدہ کا سہارا لے کر جنگ رکوا دی تو کیا کشمیر آزاد ہوا؟نہیں محترم قائد، ہم نے شملہ معاہدہ کر لیا، جس میں بھارت نے حق خود ارادیت مان تو لیا مگر آج تک اس پر عمل نہ ہو سکا کیوں؟شاید ہمارے حکمران پاکستان کو کبھی اتنا طاقتور نہیں کر سکے کہ ہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کر سکتے۔پھر میں پاکستان میں تاریخ کے سب سے زیادہ شفاف انتخابات ہوئے اور مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ اور مغربی پاکستان میں پیپلز پارٹی نے اکثریت حاصل کی یہ کوئی نئی پارٹیاں تھیں اور مسلم لیگ کہاں گئی؟ قائد نے پوچھا جی سر عوامی لیگ شیخ مجیب الرحمٰن کی پارٹی تھی اور پیپلز پارٹی ذولفقار علی بھٹو کی، مسلم لیگ چونکہ سابقہ ڈکٹیٹر ایوب خان کی پروردہ تھی اس لیے اسے بُری طرح شکست ہوئی اس الیکشن کے بعد بھٹو اور شیخ مجیب کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی شروع ہوئی جسکے نتیجے میں مشرقی پاکستان میں جہاں بنگالی زبان کی تحریک کی وجہ سے پہلے ہی ٹنشن تھی اور بڑھ گئی،اور بھارت نے بھی اس کا فائدہ اٹھایا اور اپنی فوجیں مشرقی پاکستان میں داخل کردیں اور وہاں خانہ جنگی شروع ہو گئی، جسکو کچلنے نے کے پاک فوج نے ایکشن کیا جو فسادات میں بدل گیا اور مشرقی پاکستان نے علیحدگی کا اعلان کر دیا اور شیخ مجیب نے بنگلہ دیش کا اعلان کر دیا، پاکستان کو فوجی محاذ پر بھی شکست ہوئی اور ہزاروں فوجی بھارت کے قیدی بن گئے اور مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہو گیا۔۔۔ اسی علیحدگی پر بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے کہا کہ ہم نے دو قومی نظریہ خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے اندرا گاندھی، نہرو کی بیٹی؟ جی سر وہ بھارت کی مقبول وزیر اعظم رہی ہیں انہیں بھی انکے محافظوں نے قتل کر دیا تھا کہ انہوں نے سکھوں کے مقدس گولڈن ٹمپل پر خون کی ہولی کھیلی تھی مجھے اندرا کا پتا ہے وہ انتہائی عیاش اور بے حیا لڑکی تھی، دونوں باپ بیٹی نے ہر جائز ناجائز طریقے سے ہندوستان کی تقسیم کو روکنا چاہا اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا، قائد نے انتہائی سنجیدہ لہجے میں کہا سر آپ کا گاندھی جی کے بارے میں کیا نظریہ ہے گاندھی ایک بہروپیا تھا، وہ ہندوستان کی تقسیم نہیں چاہتا تھا، میں بھی نہیں چاہتا تھا،مگر نہرو، ولا بھائی پٹیل جیسے لوگوں نے گاندھی کو گھیر لیا تھا اور پھر گاندھی مجبور ہو گیا، مگر گاندھی چاہتا تو فسادات کو روک سکتا تھا، مگر اس نے ایسا نہیں کیا اور اس کو اسی کی منافقت لے ڈوبی، مجھے یوں لگتا ہے جیسا کہ پاکستان ٹوٹنے کا سبب میرا اردو زبان کے بارے میں بیان تھا جو بنگالیوں کو سمجھ نہیں آیا جی سر، کچھ ایسا ہی ہوا، بہت سے لوگ آپ کے بیان کو ہی اس سقوط ڈھاکہ کا سبب سمجھتے ہیں خیر آگے چلیں، اور ذرا تیز چلیں، کہ وقت بہت کم ہے سقوط ڈھاکہ کے بعد پاکستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنی، جو پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ذولفقار علی بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کوبدلنے کے لیے تیار ہوئے، اور روٹی کپڑا مکان کا نعرہ دیا گریٹ، روٹی کپڑا مکان، انٹرسٹنگ۔۔۔ یہ تو بنیادی ضرورت ہے ہر انسان کی جی سر، اسی کو بنیاد بنا کر پاکستانی عوام کو بھٹو عوامی لیڈر بنایا گیا، مگر بھٹو اچھی اور بُری باتوں کا مجموعہ تھے، بھٹو نے معاشی، سیاسی، مذہبی اصلاحات کے نام پر بہت کچھ بدل ڈالا، بھٹو نے پاکستان کو پہلا متفقہ آئین دیا، پاکستان کو عالم اسلام میں اہم مقام دلوایا، اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، جو کہ بھارت کے ایٹمی دھماکے کا جواب تھی کیا مطلب پاکستان نے بھی ایٹمی دھماکے کیے؟ جی سر پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے مگر بہت سالوں کے بعد، پاکستان اب دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت ہے ایٹمی طاقت؟ کیا تباہی کے ہتھیار رکھنے سے ملک طاقت بن جاتے ہیں یا ظآلم؟ امریکہ کی مثال ہمارے سامنے ہے، جس نے جاپان کو برباد کر کہ رکھ دیا سر ہم نے اپنے دفاع کے لیے ایٹمی طاقت کا انتخاب کیا، ہمیں مجبور کیا گیا، اسی لیے تو بھٹو نے کہا تھا کہ ہم گھاس کھائیں گے مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے تو اب یقینا گھاس کھا رہے ہو گے تم لوگ۔ قائد نے زہر خند لہجے میں کہا سس سسر آپ کسی حد تک ٹھیک ہیں ہمارے ملک میں ابھی تک غربت پر قابو نہیں پایا جاسکا۔(چھٹا حصہ)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International