گلشن اختر میؤ…..
ننکانہ صاحب….
سنا ہے استانہ رسول اکرم پہ
کوئی تشنہ لب نہی رہتا
جم غفیر سی رونق ہے انکی چوکٹ پہ
خالی ہو کے بھی کوئی خالی کشکول نہیں رہتا
دیار رسول اکرم پہ ایسا قلبی سکوں ہے
وہاں گردش دوراں کا ہوش وحواس نہیں رہتا
بڑی بے مثال ہے میرے سرکار کی سخاوت
جو جلا کے خاک کر دے وہ گناہ نہیں رہتا
حجاب میں ہو کے بے حجاب خیالات سناتے ہیں
وہاں پردہ فاشی کا کوئی خوف نہیں رہتا
جسے موت آجائے سرکار کی چوکٹ پر
اسے پھر عمر رائیگاں کا ملال نہیں رہتا
بہت دل فریب سا منظر ہے مدینہ کا گلشن
وہاں پہ جا کے پھر کوئی اور نظارہ یاد نہیں رہتا
Leave a Reply