rki.news
طیبہ کا دِیوانہ ہے مدینے کا مسافر
دیدار کا پیاسا ہے مدینے کا مسافر
یہ شہر اماں یاد بہت آتا ہے اس کو
جب چھوڑ کے جاتا ہے مدینے کا مسافر
اس وادئ طیبہ میں قدم جب سے پڑے ہیں
خوش خوش نظر آتا ہے مدینے کا مسافر
جاگ اٹھتی ہے دیدار کی خواہش مرے دل میں
جب بھی نظر آتا ہے مدینے کا مسافر
پھیلی ہے یہاں چاروں طرف بوۓ مدینہ
کوئی یہاں آیا ہے مدینے کا مسافر
دیکھی جو حسیں وادئ طیبہ ہوا محسوس
گھر سے کہیں اچھا ہے مدینے کا مسافر
ایماں کی مہک اُس کے رگ و جاں میں بسی ہے
آیا جو حلیمہ ہے مدینے کا مسافر
حلیمہ یاسمین بنت منصور اعظمی منکا ڈیه جین پور اعظم گڑھ یو پی انڈیا
Leave a Reply