rki.news
پریس ریلیز 24ستمبر 2025
ملتان۔ایم این ایس زرعی یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ پروٹیکشن اور ڈائریکٹوریٹ آف پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے اشتراک سے “چاولوں میں زرعی زہروں اور آفلاٹوکسن کے باقیات کی زیادہ سے زیادہ حد اور اس کے مسائل”کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔اس سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کی اس موقع پر انہوں نے کسانوں زرعی سائنس دانوں اور سرکاری اداروں کے افسران کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرائی اور کہا کہ یہ معاملہ نہ صرف ملکی برآمدات بلکہ عوام کی صحت کے لیے بھی انتہائی خطرناک ہیں جس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔مزید کہا کہ زرعی مصنوعات میں زہریلے کیمیائی مادوں کی موجودگی نہ صرف بیرونی ممالک میں ہماری برآمدات کو متاثر کر رہی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کی صحت کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے کسانوں کو صاف ستھری اور کیمیائی اثرات سے پاک خوراک پیدا کرنے میں مدد ملے تاکہ نہ صرف کسان خوشحال ہوں بلکہ ملک کی معیشت بھی بہتر ہو۔وائس چانسلر نے یقین دلایا کہ زرعی یونیورسٹی کے تمام اساتذہ طلباء اور وسائل ہمیشہ کسانوں کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ کسانوں کی حالت بہتر بنانے اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا جا سکے۔ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی زہروں کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ صرف غذائی تحفظ کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ پاکستانی چاول کی برآمدات کے لیے بھی بڑی رکاوٹ بنتا ہے۔سیمینار میں کاشتکاروں کو محفوظ زرعی زہروں کے استعمال افلا ٹوکسن کے تدارک اور جدید پیداواری ٹیکنالوجیز کے بارے میں عملی رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ عالمی منڈیوں کے سخت غذائی معیار پر پورا اترا جا سکے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول اینڈ پیسٹیسائڈز ڈاکٹر عامر رسول،پاکستان ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اطہر کھوکھر ،مبارک احمد، پروفیسر ڈاکٹر حماد ندیم طاہر،پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید، ڈاکٹر خالد ظفر، شہزاد صابر، سید عصمت حسین سمیت چاول کے کسانوں رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے نمائندگان رائس مل مالکان کی کثیر تعداد موجود تھی۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply