rki.news
میری منزل بھی تُو، میرا ہم سفر بھی تُو
میرا اوٓل بھی تُو، میرا آخر بھی تُو
خاک ہوں میں مگر میری راہ گزر بھی تُو
میرا مقصد بھی تُو، میرا معتبر بھی تُو
میری سوچوں کا مرکز، میری خبر بھی تُو
میرے دل کی دعا، میرا اثر بھی تُو
تُو نے بخشی نظر، اور میرا منظر بھی تُو
میری آنکھوں کا نور، میرا بصر بھی تُو
اندھیرا چھا جائے تَو روشنی کا در بھی تُو
میری لغزش کا مداوا، میرا راہبر بھی تُو
میں اگر ناتواں، تَو میرا سہارا بھی تُو
میری قسمت کا لکھا، میرا مقدر بھی تُو
میرے دل کی تپش، میرا اَشک بھی تُو
میری خاموش دعا، میرا اثر بھی تُو
میرا ماضی و حال اور مستقبل بھی تُو
میری ہستی کا راز، میرا مفسر بھی تُو
یہ معین کی حمد، اس کی بندگی کا سفر
زبان خاموش سہی، دل کا راہبر بھی تُو
چیف سید معین شاہ
Leave a Reply