ہم نے وطن عزیز میں اتنے خوفناک واقعات اور حادثات کا تسلسل نہ تو کبھی دیکھا تھا اور نہ ہی سنا تھا۔ کبھی والدین کے ہاتھوں بچونکو موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے کبھی چور ڈاکو گھروں اور شاہراہوں پر وارداتوں کے دوران اپنی حفاظت کے لیے مد مقابل کو ہلاک یا زخمی کر دیتے ہیں۔ جنسی زیادتیوں کے واقعات بھی عام ہیں۔ ذاتی مقاصد کے لیے مدِ مقابل کی قابل اعتراض ویڈیو بنانے کی خبریں بھی زبان زدہ عام ہیں۔ اِن افسوسناک واقعات کے مجرم پکڑے جانے کی خبریں تو میڈیا کے ذریعے عوام تک پہونچتی ہیں لیکن ان میں سے اکثر کے انجام کار سے عوام بے خبر ہی رہتے ہیں۔ لہذا عوام کو انصاف کے اُس مجسمے کی طرف دیکھ کر افسوس ضرور ہوتا ہے جسکی آنکھوں پر ابھی تک پٹی بندھی ہے۔ اندرون ملک اور سرحدوں پر بھی متعدد افسوسناک واقعات اور حادثات کے پیش نظر ہم متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ مجرموں کے راج کو روکنے کے لیے کسی سفارش، دباؤ، تعلق یا مفاد سے قطع نظر ان کو قرار واقعی سزائیں دے کر عوام میں خود اعتمادی اور تحفظ کی فضا قائم کریں تاکہ عوام کو یقین ہو جائے کہ انصاف کے مجسمے کی آنکھوں پر پٹی ضرور ہے مگر منصفوں کے پیشِ نظر صرف اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اس کے عوام کا مفاد ہے۔
ظالم پر رحم کرنا مظلوم پر ظلم کرنے جیسا ہے۔(ارطغرل غازی)
شہزادہ ریاض
Leave a Reply