Today ePaper
Rahbar e Kisan International

مسلسل محنت : کامیابی کی کنجی

Articles , Snippets , / Friday, November 7th, 2025

rki.news

کالم نگار: سلیم خان
ہیوسٹن (ٹیکساس) امریکا

محنت انسان کی زندگی میں سب سے بڑی طاقت ہے۔ یہ وہ وسیلہ ہے جس سے خواب حقیقت میں بدلتے ہیں، اہداف حاصل ہوتے ہیں اور شخصی و قومی ترقی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ دنیا کے ہر دور میں کامیابی کا راز محنت اور مستقل مزاجی میں چھپا ہوا ہے۔ چاہے وہ سائنس کے شعبے میں تحقیق ہو، کھیل کا میدان ہو، یا فن و ادب کی دنیا، مسلسل محنت ہر کامیاب شخصیت کی پہچان رہی ہے۔

پاکستان کے تناظر میں بھی محنت کے اثرات واضح ہیں۔ اقبال نے فرمایا:
“خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے،
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے”
یہ شعر محنت اور مستقل مزاجی کے فلسفے کی نمائندگی کرتا ہے۔ پاکستان میں بے شمار کامیاب شخصیات نے اپنی محنت سے نام کمایا ہے۔ مثال کے طور پر عبد الستار ایدھی نے نہ صرف انسانی خدمت کا ایک عظیم ادارہ قائم کیا بلکہ اپنی محنت اور قربانی سے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ اسی طرح ڈاکٹر عبد القدیر خان نے محنت اور تحقیق کے ذریعے پاکستان کو سائنسی میدان میں نمایاں مقام دلایا۔
عالمی مثالوں میں بھی مسلسل محنت کی اہمیت نمایاں ہے۔ تھامس ایڈیسن کی مثال لیں، جنہوں نے ہزاروں ناکامیوں کے بعد بلب ایجاد کیا۔ ان کی مسلسل محنت اور ثابت قدمی نے دنیا کو روشنی دی۔ اسی طرح البرٹ آئنسٹائن، مائیکل فیلبس، اور ویرات کوہلی جیسے شخصیات نے مستقل محنت اور لگن کے ذریعے عالمی سطح پر نام کمایا۔ یہ سب مثالیں واضح کرتی ہیں کہ صرف ہنر یا عقل کافی نہیں، بلکہ مسلسل محنت کامیابی کی بنیاد ہے۔
محنت کا تعلق صرف ذاتی ترقی سے نہیں بلکہ قومی ترقی سے بھی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسے متعدد مواقع آئے جب محنت نے معاشرتی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ زراعت، صنعت، اور خدمات کے شعبے میں کام کرنے والے لوگ مسلسل محنت کے ذریعے ملک کی معیشت کو مستحکم کرتے ہیں۔ آج کے دور میں نوجوان اگر مسلسل محنت کے جذبے کے ساتھ تعلیم، ہنر اور تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، تو پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو سکتا ہے۔
ماضی اور حال کے تجربات یہ بھی سکھاتے ہیں کہ محنت صرف جسمانی کاوش تک محدود نہیں، بلکہ ذہنی، فکری اور اخلاقی محنت بھی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ تعلیم، تحقیق اور ٹیکنالوجی میں مسلسل محنت نے دنیا میں انقلاب برپا کیا ہے۔ مثال کے طور پر، اسٹیو جابز نے مسلسل محنت، تخلیقی سوچ اور مستقل جدوجہد کے ذریعے ایپل کو عالمی سطح کا ٹیکنالوجی لیڈر بنایا۔ اسی طرح، خواتین نے دنیا بھر میں محنت کے ذریعے صنفی رکاوٹوں کو عبور کیا اور اپنی شناخت بنائی۔

مستقبل کے لیے بھی محنت کی اہمیت کم نہیں ہو گی۔ آج کے نوجوان اگر محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم اور ہنر حاصل کریں، تو وہ نہ صرف اپنی زندگی میں کامیاب ہوں گے بلکہ ملک اور معاشرے کے لیے بھی مفید ثابت ہوں گے۔ دنیا میں ہر ترقی یافتہ ملک کی بنیاد مسلسل محنت اور عوام کی لگن پر رکھی گئی ہے۔ پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ نوجوانوں میں محنت کے جذبے کو فروغ دے اور تعلیم، ہنر اور تحقیق کے مواقع فراہم کرے۔
محنت صرف کامیابی کی کنجی نہیں بلکہ شخصیت کی نشوونما، معاشرتی ترقی اور قومی فلاح کا ذریعہ بھی ہے۔ جو لوگ مستقل مزاجی اور محنت کے ساتھ اپنے خوابوں کی پیروی کرتے ہیں، وہ نہ صرف ذاتی کامیابی حاصل کرتے ہیں بلکہ معاشرے اور قوم کے لیے بھی روشنی کا سبب بنتے ہیں۔ محنت کی یہ روشنی ماضی، حال اور مستقبل میں انسانیت کی ترقی کی ضمانت ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International