rki.news
خوشبو بکھرتی جارہی ہے ہر سُو
اچھائیوں سے، نیکیوں سے
جو درد مند دل زمانے میں ہیں
اُن کی دردمندی سے
زمانہ چل رہا ہے
جی رہے ہیں انساں اِس دنیا میں
محبّت بانٹنے والے کم نہیں
نفرت کا مقابلہ ڈٹ کر ، کر لیتے ہیں
بدی کے مقابلے میں نیکی کی قوّت موجود اور مضبوط ہے
زمین میں اچھائیوں کا بیج بونے سے نیکی کے درخت لگتے ہیں
جن سے انسان اور ساری کائنات فلاح پاتی ہے
نیکیوں کے گُل بوٹوں سے فلاح کی خوشبو پھوٹتی ہے
جو ساری دنیا کو خوشبودار کر دیتی ہے
کاش زمانہ محبّت کی خوشبو سے معطّر رہے اور انسان اک دوسرے کے کام بے غرضی سے آتا رہے۔۔
محبّت کے شجر سے ہمیشہ خوشبو بکھرتی رہے۔۔۔
ثمرین ندیم ثمر
دوحہ قطر
Leave a Reply