rki.news
تُجھ میں باقی نہیں ہے یار وفا داری کیا
تو بھی اب سیکھ رہا ہے فن مکّاری کیا
جس قبیلے کا بنائے تھے محافظ اُس کو
اُس کے ہی ساتھ وہ کرنے لگا غداری کیا
میں نے رکھا تھا شفاء خانہِ دل میں جس کو
بن رہا ہے مرے دِل کی وہی بیماری کیا
جس کو دنیا کی نگاہوں سے چھپا کر رکھا
اس خبر کو تو بنا ڈالے گا اخباری کیا
بول کر سچ وہ حوالات میں بیٹھے ہوئے ہیں
اب سیاست میں ضروری ہے سیہ کاری کیا
ہم سبھی لوگ ہوئے ہیں میاں مسلک کے شکار
تم بھی کرنے لگے منصور طرفداری کیا
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply