تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

فکروشعور کی شمع اور حسنِ انسانیت

Articles , Snippets , / Wednesday, April 24th, 2024

تحریر۔۔۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین کرام!انسان پر رب کریم نے خصوصی کرم فرمایا۔اسے عقل وشعور کی دولت سے نوازا اور عظمتوں کا تاج اس کے سر پر سجایا ۔مسجود ملک کا رتبہ ملا گویا رب کریم کی بے شمار عطاؤں میں سے عقل وشعور سب سے بڑی عطا ہے۔اس کا شکر جتنا بھی ادا کیا جاۓ وہ کم ہے۔یہ اس رب کریم کی عطا کے سلسلے کتنے خوبصورت اور حسین و دلربا ہیں۔عنوان بہت اہم ہے اس اہم موضوعِ سخن پر۔اہل قلم اپنی ذہنی وقلبی استطاعت کے مطابق اہمیت اجاگر کرنے میں کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔تاہم میری تمنا بھی ہے کہ اپنی بساط کے مطابق کچھ تو عرض کروں۔انداز بیاں اگرچہ بہت شوخ نہیں ہے۔۔۔تمنا مختصر سی ہے مگر تمہید طولانی۔ یہ رخشندہ حقیقت ہے کہ شعور وفکر کی بیداری علم سے ہوتی ہے۔علم ایک ایسا سمندر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں۔۔یہ نعمت عظیم انسان کے کردار کی تعمیر اور تربیت اوصاف میں نمایاں رعنائی پیدا کرتی ہے۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ انسان حقیقت سے آشنا ہو کر مقام شوق کے دریچوں میں جھانک کر منزل مقصود تک رسائی پاتا ہے۔اس کی امیدیں قلیل اور مقاصد جلیل ہوتے ہیں۔معراج انسانیت سےآگاہی و آشنائی,جذب وشوق سے لگن کی قابلیت بھی شعور بیداری سے پیدا ہوتی ہے۔کامل انسان کی سیرت اور تعمیر کردار میں علم کی اہمیت مسلمہ ہے۔تعلیم وتربیت سے منزل ملتی ہے۔شعور وفکر کی بیداری سے مقام شوق پیدا ہوتا ہے۔راز حیات کی تشریح ہوتی ہے۔بلند حوصلوں کو تقویت ملتی ہے۔زندہ ہر اک چیز ہے کوشش ناتمام سے کی حقیقت واضح ہوتی ہے۔جب شعور بیدار ہوتا ہے تو انسان ہر چیز سے بے نیاز ہو کر خوشنودی رب کی تلاش کرتا ہے۔سکینت پاتا ہے۔عزت واحترام کی ثروت حاصل کرتا ہے۔شعور وفکر انسان کی خوابیدہ صلاحیتوں کو بیدار کرتا ہے۔یہ کائنات جو خوش رنگ اور حسن وجمال کی مرقع ہے کو واضح کرتا ہے۔اس وقت شعور بیداری کی ضرورت سب سے زیادہ ہے کیونکہ عالم کفر پوری آب وتاب سے ملت اسلامیہ کے خلاف متحرک ہے۔دیار محبت اور اس کے تقاضے شعور بیداری سے آشکار ہوتے ہیں۔غلامی سے نجات,فلسفہ حیات,تخلیق کائنات,راز حیات,حقیقت زندگی اس طرح واضح ہوتی ہے کہ انسان اوج کمال کی بلندیوں کو چھوتا ہے اور مقام شوق کے مراحل طے پاتا ہے۔شعور بیداری سے ہی انسان کی زندگی مثل شمع روشنی بکھیرتی ہے۔اندھیرے ختم ہوتے اور اجالے روشنی پھیلاتے ہیں۔ذوق جستجو اور شوق آرزو عشق کی بلندیوں تک پہنچاتا ہے۔متاع بے بہا ہے درد سوز آرزو مندی کی اہمیت سے آشنائی ملتی ہے۔نیک سیرت اور اخلاقیات سے انسان منزل مقصود تک رسائی پاتا ہے۔عاجزی,انکساری کی دولت ہاتھ آتی ہے۔یہ شعور وفکر کی اعجاز کہ انسان انس ومحبت کے جذبہ سے سرشار ہو کر مل جل کر رہتا ہے۔کسی درد مند کے کام آ کے راز سے پردے اٹھتے ہیں۔یہ بات بھی عیاں ہے کہ خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی جسے خیال نہ ہو اپنی حالت آپ بدلنے کا۔مقصد یہ کہ شعود بیداری سے انسان کے جذبات میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔اس سے کچھ کرنے کا شوق پروان چڑھتا ہے۔روشنی کی چمک سے اندھیرے میں اجالا پیدا ہونے سے مقام عبدیت کے سمجھنے کی قابلیت ہوتی ہے۔تخلیقی و ادبی صلاحیتیں فروغ پاتی ہیں۔زمان مکاں اور بھی ہیں کی سوچ پیدا ہوتی ہے۔پاکیزہ صفات ,حسن اخلاق,اسلوب بیان,صبروقناعت,طلب وچاہت,مساوات وعدل,احترام آدمیت سب شعور کی بیداری سے ممکن ہے۔قرآن کی خوشبو اور سنت رسول ﷺ کے جذب و شوق سے سرشار رہنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔انسان کا دل تو ایک چمن ہے۔اس میں بہار آفرینی شعور وفکر سے پیدا ہوتی ہے۔محبتوں کے پھول,الفت کے سمن زار,چاہت کے گلاب شعور وفکر سے پیدا ہوتے ہیں۔ اور حیات انسانی میں نیا رنگ پیدا ہوتا ہے۔فکروشعور کی شمع کے اعجاز سے حسن انسانیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔اوج کمال اور سکون قلب کی متاع ہاتھ آتی ہے۔گویا علم کی فضیلت تو مسلمہ حقیقت ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International