rki.news
منصور اعظمی
اہلِ ہنر کا دست ہنر کاٹنے کے بعد
آنسو بہا رہے ہو ؟ مگر کاٹنے کے بعد
پاکر رہیں گے زہر ہلاہل سے ہم نجات
اُس آستیں کے سانپ کا سر کاٹنے کے بعد
ہم کو ملے گی صبح مسرت کی روشنی
غم کی سیاہ رات مگر کاٹنے کے بعد
خوشیوں کے دن نصیب ہوئے ہیں ہمیں مگر
مُشکل گھڑی میں شام و سحر کاٹنے کے بعد
فریزر میں جو پڑے ہیں وہ تقسیم کر دے یار
قربانیاں حرام نہ کر کاٹنے کے بعد
مثل عقاب اس کی ہے پرواز اس لئے
اُڑتا ہے حوصلوں سے وہ پر کاٹنے کے بعد
مجھ پر بھی ہو جناب ذرا چشم التفات
آیا ہوں میں طویل سفر کاٹنے کے بعد
اخبار میں کچھ اور چھپی تھی خبر مگر
اُس نے دکھائی آدھی خبر کاٹنے کے بعد
اب اس سے بڑھ کے ہوگی حماقت کی بات کیا
سائے کی ہے تلاش شجر کاٹنے کے بعد
منصور ميہماں کی ضیافت کے واسطے
ہم نے سجائی میز ثمر کاٹنے کے بعد
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply