گلشن اختر میئو
ننکانہ صاحب
زندگی اک سفر ہے سفر کے ساتھ مسافر ملتے رہتے ہیں لیکن کوئی اک آپکی ذات میں بہت اہمیت کے حامل ہوتا ہے جہاں منزل کا معلوم نہیں ہوتا ہے اور راستوں کا. ہم پڑاؤ نہیں کرتے چلتے رہتے ہیں اس شے کی طلب میں .لیکن بعد فیصلے اور کچھ راستوں پر گامزن ہونا آپکی ذات , آپکی نسل کو نہیں بلکے آپکی آخرت کو تباہ کرسکتے ہیں. خدارا آپکے پاس اتنا علم اور سمجھ ہو کے آپ جان سکیں کونسا راستہ اور کیسا مسافر آپکے لئے بہتر ہے. ارشاد باری تعالئ ہے سورت الجاثیته میں ( ان لوگوں کے لئےنشانیاں ہیں جوعقل رکھتےہیں ) آپ کب تک یہ سوچ کر گناہ کرتے رہیں گے کےخدا ہر گناہ معاف کر دیتا ہے . یاد رہے حقوق العباد اور شرک کی خدا کے ہاں معافی نہیں. حقوق العباد کے زمرے میں ہر وہ تعلق آتا ہے جو کسی بھی احساس کے بنا پر آپکی ذات سے منسلک ہے انجان راستے پر مل جانے والا مسافر بھی حقوق العباد میں آتا ہے خیال رہے اسکی آپکی وجہ سے دل آزاری نہ ہو.اسکی پوچھ بھی بروز حساب ہوگی. خود کو خود کے لئے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں خدارا قیامت کے روز کوئی آپکا ضامن نہ ہو گا لیکن جیسے خدا چاہے
ارشاد باری تعالئ ( بے شک وہ*سچی توبہ *قبول کرنے والا ہے). آپ نے کبھی تنہائی میں خود کا احتساب کیا ہو گا تو سوچتے ہونگے. اتنے گنہگار ہو کر بھی خدا کا عذاب نہیں آیا تم پر. کیا تم پر خدا کا یہ عذاب ہی کافی نہیں کے تم پہ گنہگار ہو کر بھی خدا کا قہر نازل نہ ہوا اور بروز محشر کا عذاب تو نہایت ہی درد ناک ہے . ارشاد باری تعالئ ہے ( تمہیں قیامت کے دن جمع فرمائے گا جس میں کوئی شک نہیں ).آپکے پاس اب بھی وقت ہے. غلط راستوں سے واپس لوٹ آئیں .اس تعلق سے قطع تعلق کر لیں جو آپکی آخرت کی بربادی کا باعث ہے .اس سچ پر ڈٹ جائیں جس سے کسی اک کی بھی آخرت برباد ہونے سے بچے چاہے اس سچ پر ثابت قدم ہونے پر کتنی مشکلیں آئیں لیکن یقین مانیں اس راستے پر ہار جانے پر بھی آپکو روحانی خوشی ہوگی کے آپ سچ پر ڈاٹے رہے ہارے نہیں . ڈاٹے رہنا , ثابت قدم رہنا ہی آپکی جیت ہے . انسان ہیں تو اپنے اندر انسانیت کے تقدس کو محترم رکھیں . آپکی دعاؤں کی طلبگار گلشن اختر مئیو راجپوت
Leave a Reply