Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Sunday, December 21st, 2025

rki.news

نوشاد اشہر

ہر گام مشکلوں کا اثر کاٹنے کے بعد
منزل ملے گی راہ کا ڈر کاٹنے کے بعد

دیں گے ہنر کی داد یقیناً جہاں پناہ
لیکن ہمارا دستِ ہنر کاٹنے کے بعد

صیاد تیرے بس کا نہیں ہم کو روک لے
اڑ کر تجھے دکھائیں گے پر کاٹنے کے بعد

میں جانتا ہوں لوگو اسے یار ہے مرا
شانے سے لگ کے روئے گا سر کاٹنے کے بعد

شاید اسی کو کہتے ہیں قسمت کا روٹھنا
لہروں نے دھر دبوچا بھنور کاٹنے کے بعد

اے عشقِ نامراد بتا اب میں کیا کروں
جاں مانگتا ہے کوئی جگر کاٹنے کے بعد

آساں نہیں ہے روٹی کمانا بھی آج کل
بھرتا ہے پیٹ شام و سحر کاٹنے کے بعد

آشفتہ سر یہ کون ہیں اشہر کہ اب جنہیں
سائے کی ہے تلاش شجر کاٹنے کے بعد

نوشاد اشہر اعظمی
بلریا گنج اعظم گڑھ


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International