Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Tuesday, December 23rd, 2025

rki.news

ہماری بات ذرا مان جاٶ ضد نہ کرو
پرانی جو بھی ہے نفرت بُھلاٶ ضد نہ کرو

ترس گئی ہیں نگاہیں تمہاری یاد میں یوں
کہاں ہو تم کسی رستے سے آٶ ضد نہ کرو

یہ نفرتوں کے پُجاری ہیں اُلفتوں کے عُدو
نہ دل کو اُن کے لئے تم جلاٶ ضد نہ کرو

نہ لو حساب پرانی رقابتوں کا کبھی
محبّتوں کے دیئوں کو جلاٶ ضد نہ کرو

وہ رونقیں کہاں، وہ رت جگے کہاں ہوۓ گُم
وہی حسین سماں پھرسے لاٶ ضد نہ کرو

وفا پہ عشق کی بنیاد تھی اگر چہ ثمر
مگر ہے ڈر نہ کہیں بھول جاٶ ضد نہ کرو

محبّتیں دِلوں کو جوڑ دیں کہیں بھی ثمر
ہنسا کے رُوٹھے دِلوں کو مناو ضد نہ کرو

ثمرین ندیم ثمر


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International