معظم علی پاشاؔ(میلسی)
آج کل ہم سب کا دعویٰ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اتنا سچا عاشقِ رسول ﷺ ہے کہ اس سے بڑھ کر اور اس سے زیادہ عاشقِ رسولﷺ دنیا میں کوئی بھی نہیں، لیکن! یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہماری زندگی کا ۸۰ فیصد حصہ نبی کریم ﷺکی تعلیمات اور احکامات کی پیروی سے یکسر خالی ہے (اور یہ عشق رسول ﷺ کی انوکھی قسم ہے)۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! ہم نے پانچ وقت نماز نہیں پڑھنی۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! ہم نے اپنی شادیاں ہندوانہ رسم و رواج اور انگریزوں کی پیروی کرتے ہوئے کرنی ہیں۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! ہمارے غمگین لمحات اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی پر گزرتے ہیں۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! ہماری معاشرتی زندگی سیرۃ النبیﷺ سے کوسوں دور ہے۔ ہم عاشقِ رسولﷺہیں، لیکن! ہمارا کاروبار احکاماتِ نبویﷺ سے یکسر مختلف ہے۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! ہمارے بچوں کا آئیڈیل انگریز ہے۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! زندگی یورپ کی جینا چاہتے ہیں۔ ہم عاشقِ رسولﷺ ہیں، لیکن! والدین، بہن بھائیوں، عزیز و اقارب کے حقوق کے معاملے میں نبویﷺ احکامات کے بالکل خلاف چل رہے ہیں۔ ہم عاشقِ رسولؐﷺ ہیں، لیکن! ہماری عملی زندگی میں سیرت النبیﷺ کی کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔ سو عشق کا دعویٰ کرنا اور سچا عاشق بننا دو بالکل مختلف چیزیں ہیں اور حقیقتاً ہم عشق کے دعویدار تو ہیں، لیکن سچے عاشق نہیں ہیں۔
Leave a Reply