تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

” زندگی “

Articles , / Wednesday, May 1st, 2024

تحریر: ام حبیبہ، سیالکوٹ
زندگی کیا ہے ؟ کبھی خوشی ،کبھی غم ۔۔۔،ایک پل میں انسان بہت خوش ہوتا ہے اور دوسرے ہی پل میں بہت غمگین ۔۔۔،بعض اوقات زندگی انسان کو اپنے پیچھے بھگاتے بھگاتے بہت تھکا دیتی ہے۔انسان سمجھ ہی نہیں پاتا اس کے ساتھ کیا چل رہا ہے ۔کیا ہم زندگی جی رہے ہیں..؟؟ افسوس صد افسوس ہم زندگی جی نہیں رہے بلکہ زندگی گزار رہے ہیں ۔ بے سکونی ،بے اطمینانی میں،کشمکش،بیزاری ،اکتاہٹ میں زندگی گزار رہے ہیں ۔آخر یہ اکتاہٹ ،بےزاری،بے سکونی کیوں ۔۔۔؟؟؟ آخر ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے…؟؟؟صرف سونا ،کھانا پینا ،موبائل چلانا ،کیا یہ زندگی کا مقصد ہے۔۔۔۔؟؟؟
آج ہر انسان ایک عجیب سی بے چینی کا شکار ہے ۔آج ہر شخص پریشان ہے ۔ہر انسان کی کیفیت میں ایک بوجھل پن ہے۔زندگی میں عجیب چڑچڑاپن ہے ۔ زندگی میں بے سکونی ہے ۔زندگی فضول ،بے مقصد ہو چکی ہے ۔آج کے دور میں ہر شخص کو موت سے بہت خوف آتا ہے ۔۔۔۔زندگی ایک جیل میں قید،قیدی کی طرح گزر رہی ،جسے باہر کی دنیا کی کوئی خبر نہیں ہوتی ،جسے اپنے اردگرد کسی کا علم نہیں ہوتا ،جسے صرف اتنا پتہ ہوتا ہے کہ میں نے یہاں صرف کھانا پینا ،سونا اور اپنا مقرر کردہ وقت گزارنا ہے ۔ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا ہے ۔روشنی دور دور کہیں نظر نہیں آ رہی ،عجیب وحشت ہو رہی اپنے آپ سے ،عجیب قسم کی گھٹن ہو رہی ہے ۔۔۔آج ہم زندگی جی نہیں رہے بلکہ زندگی گزار رہے ہیں ، فضول سوچوں کا طوفان امڈا ہے ۔زندگی کی کوئی بھی باقاعدہ تعریف نہیں ہے ہر ایک نے اپنے اپنے انداز میں زندگی کی تعریف کی ہے،محبت کی تلاش ،سکون کی تلاش میں سرگرداں زندگی، زندگی غم اور خوشی کا ڈرامہ ، زندگی خواہشات کا مجموعہ ،زندگی ایک درسگاہ ،جس میں انسان مختلف مضامین پڑھتا ہے ۔
آج کے دور میں انسان کے لیے پیسہ کمانا ہی سب کچھ ہو گیا ہے ۔انسان اندھا دھند پیسے کمانے میں لگا ہوا ہے ۔وہ سمجھتا ہے کہ زندگی میں اگر پیسہ ہو تو وہ آرام وسکون اور عیش و عشرت میں زندگی بسر کر سکتا ہے ۔لیکن ایسا ہر گز نہیں ،پیسے سے کبھی بھی زندگی کا سکون نہیں خریدا جا سکتا ، ہو سکتا ہے ظاہری طور پر انسان پیسے کی وجہ سے بہت پرسکون لگ رہا ہو لیکن وہ ذہنی طور پر سکون کی تلاش میں ہوتا ہے ۔پیسہ ہونے کے باوجود بھی انسان ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے ۔دوسرا یہ کہ آج کے انسان کے اندر سے انسانیت ختم ہو چکی ہے ۔ زندگی کو خوبصورت بنانے کا سب سے خوبصورت طریقہ انسانیت بھی ہے ۔اگر انسان کے اندر انسانیت نہ ہو تو انسان ،انسان کو انسان ہی نہ سمجھے ۔ اور امیر ،غریب کو ذلیل وخوار کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑے ۔انسان کے نزدیک انسان اور جانور میں کوئی فرق نہ ہو اور انسان دوسرے انسان کو بھی بالکل اسی طرح شکار کرے جس طرح کسی شکاری جانور پر گات لگا کر بیٹھتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج انسان دوسروں سے آگے نکلنے کی غرض سے انسان اور جانور کے درمیان فرق کو بھول بیٹھتا ہے۔ پیسہ ضرور کمائیں لیکن پیسے کمانے کی دھن میں یہ مت بھول جائیں کہ دوسرے بھی انسان ہیں۔ ،دوسروں کی زندگیوں کو جہنم نہ بنائیں ۔ خود بھی سکون سے جئیے اور دوسروں کو بھی جینے دیں لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ دنیا میں برے ہی انسان ہیں ،دنیا میں آج بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے اندر انسانیت کا جذبہ موجود ہے ،اور اسی جذبے کے تحت وہ دوسروں کی مدد کرکے سکون محسوس کرتے ہیں اور اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگی کو بھی خوبصورت بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں ۔
لیکن ایسا بھی ہرگز نہیں ہے کہ زندگی بہت ہی کوئی بھیانک یا خوفناک چیز ہے ۔ انسان کو زندگی میں بہت سےمختلف حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بعض اوقات جہاں اس کو خوشی و مسرت کے مواقع ملتے ہیں وہیں اس کو سنگین حالات سے بھی نبردآزما ہونا پڑتا ہے ، جہاں انسان کو کامیابی کا سامنا ہوتا ہے وہی اس کو ناکامیوں کا بھی منہ دیکھنا پڑتا ہے ،لہذا زندگی کو خوبصورت بنانے میں وہی کامیاب ہوتا ہے جو ہر طرح کے حالات کا مقابلہ بہادری سے کرے۔ زندگی ایک کورا کاغذ نما ہے جس میں انسان خوشی اور غمی کے لمحات خود لکھتا ہے ۔لہذا انسان کو اپنی زندگی کے کورے کاغذ کواپنی زندگی کے خوشگوار لمحات سے پر کرنا چاہیے ۔ زندگی درحقیقت بہت خوبصورت ہے ۔بس انسان کو زندگی کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔زندگی کو اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے اصولوں پر گزارنے کی ضرورت ہے ۔ہر انسان کی زندگی کا کوئی نہ کوئی مقصد ہے ۔اللہ نے کسی انسان کو بے مقصد پیدا نہیں کیا ،بس انسان کو اپنی زندگی کا مقصد تلاش کرنے کی ضرورت ہے ،انسان کو اپنی زندگی میں چھوٹی چھوٹی خوشی کو تلاش کرنا چاہیے ۔انسان کو اپنی زندگی میں دوسروں کے لیے بغیر کسی غرض کے آسانیاں پیدا کرنی چاہیے ، انسان کو جینا آنا چاہیے تو بے شک یقیناً زندگی اللہ تعالیٰ کا بہت ہی خوبصورت تحفہ ہے !!!!!! زندگی خود بخود خوشگوار نہیں بنتی ،زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے زندگی کی تعمیر خود کرنا پڑتی ہے ۔ زندگی کو خوبصورت بنانے کا تقاضا محبت ہے ۔اپنے اردگرد لوگوں سے محبت کریں ۔ انسان کے لیے سب سے بڑی نعمت اس کا زندہ ہونا ہے ،لہذا زندگی کی اس خوبصورت نعمت کو ضائع نہ کریں اور زندگی کو خوشگوار بنائیں ۔زندگی کو خوبصورت بنانے کا مکمل طور پر اختیار انسان کا ذاتی ہے ۔ زندگی کو خوبصورت بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو بہترین اور باشعور انسان بھی بنائیں ۔اپنی زندگی کا احترام کریں ۔ لوگوں کا احترام کریں ،ان کی مدد کریں ،لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں ۔اور اپنی زندگی کو محبت اور امید ،اور اللہ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق خوبصورت اور خوشگوار بنائیں۔ انسان کو اپنی زندگی میں کبھی بھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انسان کی زندگی میں خوشی اور غمی آنی جانی چیز ہے ۔ اگر انسان امید کے ساتھ زندگی کے ہر خوشگوار اور نا خوشگوار لمحات کا سامنا کرے تو یقیناً زندگی میں خوبصورتی کا پہلو نظر آۓ گا۔انسانی زندگی کے بے شمار پہلو ہیں۔کوئی بھی پہلو ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتا۔ انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کی مدت محدود ہوتی ہے ۔ ایک لمحے میں جب انسان پر برا وقت آتا ہے تو وہ اپنی زندگی سے نفرت کرنا شروع ہو جاتا ہے ۔ اور دوسرے لمحے میں جب خوشی انسان کے پاس آتی ہے تو انسان کو اپنی زندگی حسین ترین لگ رہی ہوتی ہے۔ اور اسی طرح اگر انسان پر بیماری آ جاۓ تو انسان سوچتا ہے کہ موت اٹل حقیقت ہے۔ اسی طرح انسانی زندگی کے اور بھی بہت سے پہلوؤں ہیں اور یہ تمام پہلوؤں بہت محدود ہے۔ ہم اپنے عمل سے ہی زندگی کو خوبصورت یا بدترین بناتے ہیں ۔ لہٰذا انسانی زندگی کو خوشگوار و ناخوشگوار بنانے کا مکمل انحصار انسان کا ذاتی ہے انسان خود ہی اپنے عمل کے ذریعے اس بات کا فیصلہ کرتا ہے کہ زندگی کو خوبصورت کیسے بنانا ہے ۔ زندگی بہت محدود ہے۔ لہٰذا زندگی کو گزاریں نہیں بلکہ زندگی جئیے اور زندگی کی قدر کیجئے۔ محبت،خلوص،احساس، احترام،انسانیت جیسے عوامل کے ساتھ اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں کو بھی خوبصورت بنائیں۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں،اور دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں!!!!!!!!۔
از قلم: ام حبیبہ


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International