ازقلم : “سدرہ بنت عبدالمالک “
علم کے معنی ہیں جاننا۔
علم اور شعور کے باعث انسان اشرف المخلوقات ہے۔ علم ہی کے زریعے آدمی اپنے آپ کو اور اپنے رب کو جانتا ہے ۔ علم ہی کے ذریعے وہ اپنے مقصد ذندگی سے آگاہ ہوتا ہے ۔ وہ کون ہے؟اسے کس نے پیدا کیا اور اس زمین پر کیوں بھیجا،دنیا میں اس کاکیا مقام ہے ؟ ان سوالوں کے جواب ہی پر آدمی کی ذندگی کا دارومدار ہے ۔اس سوالوں کے جوابات علم حاصل کرنے سے ملتے ہیں۔ اور ایک مسلم کو پتا ہونا چاہئے کہ اس دنیا میں وہ کیوں آ یا ہے ؟ اس کا خالق مالک اس کے لئے کیا چاہتاہے ؟ یہ باتیں معلوم کرنے کے لئے مسلمان کو علم کی ضروت ہے ۔اسی لئے نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے ہر مسلمان مرد اور عورت کے لئے علم حاصل کرنا لازم قرار دیا ہے۔ مسلمان کے لئے صرف خود علم حاصل کرنے کو کافی نہیں کہا گیا ،بلکہ اس پر یہ بھی لازم کیا گیا ہے کہ وہ اس کو دوسروں تک بھی پہنچائے ۔
ارشاد نبوی ص ہے۔!!
“تم میں سے بہتر وہ ہے جو خود علم ( قرآن مجید) سیکھے اور دورسرں کو بھی سکھائے”
چنانچہ اسلام میں علم حاصل کرنے والے اور علم دینے والے دونوں کا بڑا مرتبہ ہے قران مجید میں الله تعالیٰ نے علم اور اہل علم کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے علم کبھی علم والوں کے برابر نہیں ہو سکتے ۔ نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے فرمایا ۔”عالم کوعابد پروہی فضیلت حاصل ہے جو تم میں سے کسی کم مرتبہ پر مجھے حاصل ہے”۔ علم ایک ایسا نور ہے جوکبھی ختم نہیں ہوتا علم کی دو قسمیں ہیں ۔ “دینی اور دینوی ” اور ہمیں دونوں کو سیکھنا چاہئے اور ہمیں یہ شوق سب مسلمانوں میں پیدا کرنا ہے اور قران مجید میں بھی کہاگیاہے ” علم کی طلب ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے ۔
Leave a Reply