تازہ ترین / Latest
  Monday, October 21st 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان:حجاب(پردہ)

Articles , / Monday, May 6th, 2024

ازقلم:اقراء جبین (ہارون آباد)

“حجاب “صرف چار الفاظ کا مجموعہ نہیں ہیں بلکہ ایک عورت کی پہچان ہے کہ وہ کس مذہب سے تعلق رہتی ہے؟۔”پردہ ” عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب “ڈھانپا”چھپانا”ہے جبکہ لفظ “حجاب”مترادف کے طور پر استعمال ہوا ہے ۔حجاب عورت کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے ،حجاب صرف کپڑے کا ایک ٹکڑا نہیں بلکہ عورت کی پہچان ہے عورت کے گرد حفاظت کا حصار ہے جو معاشرے کی ہر بری نظر سے بچاتا ہے۔پردہ مسلمان عورت کے لیے لازم وملزوم ہے کیونکہ پردہ ہی مسلمان عورت کی پہچان ہے۔حجاب عورت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ زندہ رہنے کے لیے کھانا پینا ہے اگر ڈھانپی ہوئی چیزیں کھائے گے تو کبھی بیمار نہیں ہو گے اسی طرح عورت جب پردہ کرتی ہے تو وہ معاشرے کی بہت سی برائیوں سے بچ جاتی ہے ۔پردہ عورت کو وہ عزت اور وقار بخشتا ہے جو کہ بے پردہ عورتوں کے حصے میں نہیں آتا،باپردہ عورت ایک کامل اور معزز شخصیت معلوم ہوتی ہے جب وہ بازار سے گزرتی ہے لوگ خود اس کے احترام میں راستہ چھوڑ دیتے ہیں۔آجکل نوجوان نسل نے پردے کو اولڈ فیشن کا نام دیا ہے اور بازاروں میں چست لباس پہن کر گھومتی ہیں جو راہ گیروں اور دکان داروں کی دلچسپی اور تسکینِ قلب کا باعث بنتی ہے ۔
اکثر وہی لڑکیاں راہ چلتے آوارہ اور بدمعاشوں کی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنتی ہیں جو پردے سے بےنیاز ہوتی ہیں ۔جبکہ ایک پردہ دار عورت کی خوبصورتی اور حُسن اس کی چادر یا برقعے کے اندر چھپا ہوا ہوتا ہے ۔
اسلام میں حجاب کی اہمیت
اسلام سے پہلے عرب میں عورت کی کوئی عزت اور مقام نہ تھا لیکن اسلام آنے کے بعد ہمارے پیارے نبی حضرت محمدؐ نے عورت کو ماں،بیٹی،بہن،بیوی کے رتبہ پر فائز کیا ،اُسے وراثت میں حق دار بنایا اور اس کے ساتھ حجاب کا حکم دیا تاکہ عورت اس معاشرے میں تحفظ محسوس کر سکے ،اُسے یہ نہ لگے کہ وہ ایک عورت ہے تو وہ تعلیم حاصل نہیں کر سکتی یا مردوں کی طرح گھر داری کی ذمہ داری نہیں اُٹھا سکتی۔
قرآن پاک میں بِھی کئ جگہ پردے کا حکم دیا گیا ہے ۔
“اے نبی !اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیجئیے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے گھونگھٹ ڈال لیا کریں۔اس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پہچان لی جائیں گی پھر ان کو ستایا نہیں جائے گا۔”(سورۃ احزاب آیت نمبر 59)
ایک اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
اے نبی!مومن عورتوں سے کہہ دیں کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر مت کریں سوائے اس کے جو خود ظاہر ہو جائے اور وہ سینوں پر اپنی اوڑھنیوں کی بُکل مار لیا کریں ان کے شوہر  یا ان کے باپ یا ان کے شوہر کے والد یا ان کے بیٹے، یا ان کے بھائی یا ان کے بھائی کے بیٹے یا ان کی بہن کے بیٹے یا ان کی عورتیں یا چھوٹے بچے جن پر عورت کی برہنگی واضح نہیں ہے۔” (سورۃ نور آیت نمبر 31)
حضرت عائشہ صدیقہ سے روایت ہے
اللہ پاک مسلمان مہاجر عورتوں پر رحم فرمائے کہ جب اللہ پاک نے حکم نازل فرمایا کہ مومن عورتیں اپنی چادر کے پلو سے چہرے ڈھانپ لیا کریں تو انہوں نے اپنی چادریں پھاڑ کر اوڑھنیاں بنا لیں۔(کتاب التفسیر بخاری )
حضرت عائشہ فرماتی ہیں۔
نبی کریم نے کہا: اللہ اس عورت کی دعا قبول نہیں کرتا جو بلوغت کو پہنچ چکی ہو جب تک کہ وہ پردہ نہ کرے” (سنن ابوداؤد)

ہمیں کتنی خوبصورتی سے اللہ پاک اور ہمارے پیارے نبی نے پردے کی اہمیت کے بارے میں بتایا ہے ۔لیکن بہت افسوس کی بات ہے کہ آجکل ہماری نوجوان نسل پردے کو اولڈ فیشن کا نام دیتی ہے اور مغربی تہذیب کو اپنا چکی ہے ہم اپنے اقدار اور تہذیب کو بھول کر مغربی تہذیب میں رنگ چکے ہیں جس کے بھیانک نتائج بچیوں سے زیادتی کی صورت میں ہمارے سامنے آ رہے ہیں۔
آجکل معاشرے میں بے پردگی عروج پر ہے اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال نے عورتوں کو دین سے ہی دُور کر دیا ہے ،اب ٹک ٹاک ،فیس بک ہر جگہ پر مسلمان بہنیں اپنی جسم کی نمائش کرتی نظر آئیں گی ،ہم نے خود کو اسلامی تعلیمات سے دُور کر لیا ہے جس کے نتائج ہمارے سامنے رفتہ رفتہ آ رہیں ہیں۔
خدار!اب تو ہوش کے ناخن لو ،آخر کب تک ظلم کی چکی میں معصوم بچیاں پستی رہے گی ؟والدین سے عاجزانہ درخواست ہیں کہ وہ اپنی بچیوں کو پردہ کرنا سکھائیں اُن کو پردے کی اہمیت بتائیں اور نوجوان بچیوں سے بھی دلی التماس ہیں کہ پردے کو اپنی شخصیت کا خاصہ بنائے ۔
اللہ پاک ہم سب نوجوان بچیوں کو شرعی پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری عصمتوں کی حفاظت فرمائیں (آمین)
آخر میں چند اشعار کے ساتھ اجازت چاہو گی۔
نظم:تم انمول ہو
اے بنتِ حوا
تم انمول ہو
سمندر میں چھپے موتیوں کی طرح
تم انمول اور پاکیزہ ہو
خود کو حجاب میں
قید ہی رکھنا
اپنا سایہ خود ہی بننا
اپنے پہ پڑنے نہ دینا
کسی کی نظر
اپنی حفاظت خود ہی کرنا
خود ہی لڑنا مشکل حالات سے
گر کے خود ہی سنبھلنا
زندگی خوبصورت ہے
اس کی خوبصورتی کو محسوس کرنا
لیکن کھو نہ جانا
رنگین دنیا میں
اپنی حفاظت آپ ہی کرنا
اے بنتِ حوا
تم انمول ہو۔
(اقراء جبین)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International