تازہ ترین / Latest
  Monday, October 21st 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

شکر“

Articles , / Sunday, May 12th, 2024

تحریر: ام حبیبہ محمد اصغر

شکر ادا کریں اس ذات کا جس نے بن مانگے ہی آپ کو بے حساب نعمتوں سے نوازا ہے ۔کمال ہے وہ ذات جو ہر چیز سے بے نیاز ہے جو دے تو اسی کا کمال ہے،اگر نہ دے تو کوئی ملال نہیں۔کیونکہ اس کے نہ دینے میں بھی ہمارے لیے کوئی نہ کوئی مصلحت چھپی ہوتی ہے۔اللہ جو اپنے بندوں کی دعاؤں پر کن کہنے پر قادر ہے ۔اس ذات کا ہر لمحہ شکر ادا کرتے رہا کریں ۔ یقیناً شکر ادا کرنے سے وہ اللہ اپنی رحمت سے مزید نوازاتا ہے ۔ میرا شکر اور نا شکری کے حوالے سے ایک صاحب سے ایک واقعہ سننے کا اتفاق ہوا ۔ جس سے شکر ادا کرنے کی اہمیت سے بخوبی آگاہی ملتی ہے۔ واقعہ کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ ؛
جب حضرت موسیؑ کوہ طور پر اللہ تعالی سے ہمکلام ہونے روانہ ہوئے تو راستے میں ایک شخص سے آپ کی ملاقات ہوئی ۔اللہ نے اس کو رزق کی خاصی فراوانی عطا کر رکھی تھی ۔ اس نے حضرت موسیؑ سے عرض کی ” اے رسول خدا ! میرے رب سے ذرا میرے متعلق دریافت کیجئیے گا کہ میرے لیے کیا حکم ہے ؟ میرے پاس اتنا رزق ہے کہ سنبھالے نہیں سنبھل رہا ہے “۔ موسیؑ ذرا آگے روانہ ہوئے تو ایک اور شخص کو دیکھا جس نے ریت سے اپنے جسم کو ڈھانپ رکھا تھا ۔اس نے حضرت موسیؑ سے عرض کی کہ ” اے کلیم اللہ ! میرے رب سے میری کیفیت بھی عرض کیجیئے گا “۔
حضرت موسیؑ کوہ طور پر پہنچے اور پہلے والے آدمی کے متعلق دریافت کیا ۔ اللہ تعالی نے جواب دیا کہ ” اس سے کہو کہ میری ناشکری کرے “۔ جب دوسرے کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ ” اس سے کہو ہمارا شکر گذار بن جائے “۔موسیؑ نے واپس ہوتے ہوئے پہلے والے آدمی سے کہا کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میری ناشکری کرو رزق میں کمی ہوجائے گی “۔ اس نے آنکھوں میں آنسو بھرتے ہوئے کہا ” اے موسیؑ ! میں اتنا کچھ دینے والے رب کا ناشکرا بندہ نہیں بن سکتا ہوں۔“ آپ آگے چلے اور دوسرے آدمی سے مل کر کہا کہ ” اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ اس کا شکر ادا کرو “۔ اس نے انتہائی مایوسی سے جواب دیا کہ کس بات کا شکر ؟ میرے پاس ایسا کیا ہے جس پر شکر ادا کیا جائے ؟ ابھی بات مکمل بھی نہیں ہوئی تھی کہ ہوا چلی اور جسم پر سے ریت بھی اڑ گئی ۔
لہٰذا اس بات کا سبق ملا کہ اللہ تعالیٰ شکر ادا کرنے والے کو بہت پسند کرتا ہے اور شکر ادا کرنے سے مال گھٹتا نہیں بلکہ دوگنا ہوتا ہے اور اللہ ناشکری کرنے والے کو سخت ناپسند کرتا ہے ۔ غور طلب بات ہے کہ ہم کیسے اس رب کی ناشکری کرنے کا سوچ سکتے ہیں جس نے ہمیں ہر طرح کی نعمت سے بن مانگے ہی نواز دیا ؟ وہ ہمارے عیبوں سے بخوبی واقف ہے، لیکن پھر بھی وہ ہمارے گناہوں پر ہمیں پکڑتا نہیں ، بلکہ ان سب کے باوجود وہ ہمیں نوازاتا ہی ہے ،ہم تو وہ ناچیز ہیں جن کو گناہوں کی لذت ہے لیکن پھر بھی اس کی نعمتیں بے حساب ہیں ۔ اس نے ہمیں دینے میں کبھی کمی نہیں کی۔
شاعر نے کیا خوب لکھا ہے کہ ؛

؎ شکر خالق کس طرح سے ہو اَدا
اک زباں اور نعمتیں بے اِنتہا

پھر زباں بھی کس کی مجھ ناچیز کی
وہ بھی کیسی جس کو عصیاں کا مزا

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنا شکر ادا کرنے والا بناۓ اور ہمیں اپنے پسندیدہ بندوں میں سے بناۓ۔آمین.


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International