تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان: حسن اخلاق

Articles , / Sunday, May 19th, 2024

مصنفہ: فاطمہ بنتِ لیاقت علی ( بورے والا)

حسن اخلاق دو لفظوں کا مجموعہ ہے جن میں حسن اور اخلاق۔
’’حسن‘‘ اچھائی اور خوبصورتی کو کہتے ہیں، ’’اخلاق‘‘ جمع ہے” خلق” کی جس کا معنی ہے رویہ، برتاؤ، عادت۔یعنی لوگوں کے ساتھ اچھے رویے یا اچھے برتاؤ یا اچھی عادات کو حسن اخلاق کہا جاتا ہے۔امام غزالی رحمتہ علیہ  فرماتے ہیں:

’’اگر نفس میں موجود کیفیت ایسی ہو کہ اس کے باعث عقلی اور شرعی طور پر پسندیدہ اچھے اَفعال ادا ہوں تو اسے حسن اَخلاق کہتے ہیں اور اگر عقلی اور شرعی طور پر ناپسندیدہ برے افعال ادا ہوں تو اسے بد اخلاقی سے تعبیر کیاجاتا ہے۔
نبی کریم ﷺ حسن اخلاق کا پیکر تھے، انہوں نے اپنے حسن اخلاق کے ذریعے پوری دنیا میں اسلام کی روشنی کو پھیلایا۔
ایک حدیث میں آیا ہے کہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومنوں میں سب سے کامل ایمان اس شخص کا ہے جس کا اخلاق ان سب سے بہتر ہے۔
اس حدیث مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کامل ایمان کے لیے حسن اخلاق لازم ہے۔ مومنوں میں سب سے اعلی درجہ اس مومن کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں اور لوگوں میں سے حسن اخلاق کی سب سے زیادہ مستحق بیوی ہوتی ہے بلکہ سب سے اچھے اخلاق کا حامل وہ شخص ہوتا ہے جو اپنی بیوی سے اچھا اخلاقی برتاؤ کرتا ہو۔ میاں بیوی کا رشتہ دنیا میں سب سے پہلا رشتہ اور اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے فضیلت والا بھی یہی رشتہ ہے۔

قرآن مجید میں ارشاد ہے:

” تم آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ احسان اور اخلاق کا معاملہ کرو،اس اخلاقی درس کو ہرگز نہ بھولو،ہر جگہ اور ہر وقت اسے یاد رکھو‘‘۔

قرآن مجید کی اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اخلاق حسنہ، خصائل حمیدہ، فضائل کریمہ اور انسان کی عادات شریفہ کا جو جو ذکر، جز اور پہلو بیان کیا ہے، ان ساری خوبیوں کے عملی پیکر کا نام محمد مصطفی ﷺ ہے۔ اللہ رب العزت کے بیان کردہ اخلاق کو اگر تعلیمات کی شکل میں دیکھنا ہو تو اس وجود کا نام قرآن ہے اور اللہ رب العزت کے تعلیم کردہ اخلاق کو اگر ایک انسانی پیکر اور شخصی اسوہ و ماڈل کی صورت میں دیکھنا ہو تو ان کا نام محمد مصطفیﷺ ہے۔ آپ ﷺنے بھی اخلاق کی ترویج و فروغ کو اپنی منصبی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا :

إِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ مَکَارِمَ الأَخَلَاقِ.

’’مجھے مکارمِ اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہے‘‘۔

ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ:

“حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت معاویہ رضی اﷲ عنہ کوفہ آئے اور کہا رسول اللہ ﷺ نہ ہی طبعاً بد گوئی کرتے تھے اور نہ ہی تکلفاً ۔ر سول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے اچھے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں۔”

حسن اخلاق فقیر کو بھی بادشاہ بنا دیتی ہے جبکہ بد اخلاقی اک بادشاہ کو فقیر سے بھی بد تر بنا دیتا ہے۔ اخلاق کی دو قسمیں ہیں:ایک عام اخلاق اور دوسرا اعلیٰ اخلاق ۔

اخلاق کی معمولی قسم یہ ہے کہ جو میرے ساتھ جیسا کرے گا،میں بھی اس کے ساتھ ویسا کروں گا۔ یعنی جو شخص مجھ سے تعلق توڑے گا میں بھی اس سے تعلق توڑ دوں گا،جو شخص مجھ پر ظلم کرے میں بھی اس پر ظلم کروں گا،جو شخص میرے ساتھ برائی کرے میں بھی اس کے لیے برا بن جاؤں گا یہ عام اخلاق ہے۔

اس کے مقابلے میں اعلیٰ اخلاق یہ ہے کہ آدمی دوسرے کے رویے کی پروا کیے بغیر اپنا رویہ اچھا رکھے ۔اس کا اخلاق اصولی ہو ،نہ ہی جوابی اور اس اخلاق کو وہ ہر جگہ برتے، خواہ معاملہ موافق کے ساتھ ہو یا مخالف کے ساتھ، وہ جوڑنے والا ہو ،حتیٰ کہ اس کے ساتھ بھی جو اس سے برا سلوک کرے، اور وہ نظر انداز کرنے والا ہو، حتیٰ کہ اس سے بھی جو اس پر ظلم کرتا ہو۔ وہ بس اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے سب کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔

اگر انسان کی طبیعت اور عادت اچھی ہوگی تو کہا جائے گا اُس کے اخلاق اچھے ہیں اور اِسی کی تعلیم ہمارے پیارے نبی کریمﷺ نے دی۔

میں اپنی اک نظم سے اس موضوع کا اختتام کرنا چاہوں گی۔

حسنِ اخلاق سے دل جیتے جاتے ہیں
یوں محبت کے دیپ جلائے جاتے ہیں

نرم لہجے کی خوشبو مہکاتی ہے گھروں کو
چاندنی بن کر راتیں سجائی جاتی ہیں

غصے کی آگ میں کچھ نہ پاؤ گے
بردباری سے دل بہلائے جاتے ہیں

خود کو نیک بنانا ہی کمال ہے
خوبیاں دل میں بسائی جاتی ہیں

ہر انسان کا اخلاق ہے آئینہ دوسروں کا
احترام سے سب رشتے اپنائے جاتے ہیں

اخلاق سے ہی ملتا ہے عزت کا مقام
بداخلاقی سے کام بگڑ جایا کرتے ہیں۔

 


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International