صفا تہجد کی نماز ادا کر کر جائے نماز پر بیٹھی اپنے ماضی کی سوچوں میں گم تھی کہ اس کا دل جس قدر گناہوں کی لذت سے دوچار تھا بس ایک حادثہ اس کو اس کے رب سے اس قدر جوڑ گیا کہ اب اسے بس ہر لمحہ اللہ کی محبت کو پانے کی جستجو رہتی ہے دور سے آتی فجر کی اذانوں سے صفا چونک کر اپنی سوچوں سے باہر نکلی اسے پتا بھی نا لگا کہ اس کا چہرہ آنسوؤں سے تر ہوگیا اور فوراً اپنے رب سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے سجدہ شکر کرنے لگی
Leave a Reply