نوجوان صاحبِ کتاب شاعر جناب ناصر زملؔ نے ادب سے اظہارِ محبت کرتے ہوئے ادبی تنظیم “بزمِ زملؔ” کا انعقاد کِیا
اور نوجوان شعراء و شاعرات جو اچھا لکھ رہے ہیں مگر انکو اپنے فن کا اعتراف کرنے کیلئے کوئی سٹیج نہیں مل رہا ان کیلئے خوبصورت ادارہ قائم کِیا اور مؤرخہ 7 جون 2024 کو” بزمِ زملؔ” کے زیرِ اہتمام پہلی شعری نشست ” تین شاعر ایک شام” کے نام سے منعقد ہوئی جس میں مقامی و غیر مقامی نوجوان شعراء و سامعین نے حصّہ لِیا پروگرام کا آغاز جناب ناصر زملؔ نے تلاوتِ کلامِ پاک سے کِیا اور مہمانانِ گرامی شعراء و سامعین سے منفرد انداز میں فی البدیہ خطاب کِیا خطاب کے دوران زملؔ نے سامعین سے مخاطب ہوتے ہوئے انکی تشریف آوری کا شکریہ ادا کِیا اور کہا کہ اس ادارے کا مقصد ان نوجوان ادیبوں کو منظرِ عام پر لیکر آنا ہے جن میں اچھا لکھنے کی صلاحیت تو موجود ہے مگر انکو ہمیشہ پسِ پردہ ہی رکھا جاتا ہے ایسے پوشیدہ قلم جو اس باعث اپنے فن کا اعتراف نہیں کر پاتے ان کیلئے یہ پلیٹ فارم بنایا گیا ہے اور دعا کی التماس کی کہ خدا تعالیٰ اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے میں ہماری مدد کرے نظامت کے فرائض بھی جناب ناصر زملؔ نے خود سر انجام دِیے سب سے پہلے نارووال سے آئے ہوئے نوجوان شاعر “فرمان بابر”کو اپنا کلام پیش کرنے کی دعوت دی نوجوان شاعر فرمان بابر نے بہت خوبصورت کلام پیش کِیا اور خوب داد سمیٹی اسکے بعد نوجوان شاعر اور “بزمِ زملؔ” کے ایگزیکٹو میمبر نوجوان شاعر جناب سبحان راجپوت نے اپنا کلام پیش کِیا اور پھر ناصر زملؔ نے سامعین کی محبت کو دیکھتے ہوئے اپنا کلام پیش کِیا۔
سامعین میں میاں عثمان اعظم(ڈسکہ) علی حمزہ(شکر گڑھ) اور سمبڑیال سے ندیم کلاتھ ہاؤس کے اونر جناب ندیم صاحب نائب اونر جناب عثمان ریاض ، حافظ سعد ، ندیم پاشا ، علی حمزہ ، حسیب الرحمان ، ایان علی ، شیراز راجپوت ،ارسلان راجپوت ،شعیب راجپوت اور فرحان راجپوت شامل تھے بزم کے اختتام پر مہمانوں کو کھانا پیش کِیا گیا اور اسکے بعد ادارے کیلئے خصوصی دعا کی گئی ۔
Leave a Reply