تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

قربانی کی حقیقی روح اور عید الاضحی

Articles , Snippets , / Wednesday, June 12th, 2024

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اطاعت وفرماں برداری کا ثبوت دیکر جو عظیم قربانی الله کےحضور پیش کی تھی اس قربانی کی یاد کو منانے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کے اندر قربانی کی وہی حقیقی روح، ایمان کی کیفیت اور اپنے ربّ کے ساتھ محبّت و وفاداری کا جذبہ پیدا ہو، جس کا عملی مظاہرہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پوری زندگی میں دیکھنے میں آتا ہے۔ اگر کوئی مسلمان اس شعور کے بغیرجانورقربان کرتا ہے، تو وہ اس جانور کا ناحق خون بہاتا ہے، جس کی اللہ کو کوئی ضرورت نہیں کہ قرآنِ مجید میں ارشاد ہے،” نہ ان کے گوشت اللہ کو پہنچتے ہیں نہ خون، مگر اسے تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔‘‘ (الحج:37 )
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب اللہ کے حضور گڑگڑا کر دْعا کی تو اللہ نے انہیں تقریباً 90 برس کی عْمر میں حضرت اسمعیلؑ علیہ السلام کی صْورت۔ میں ایک بیٹا عطا کیا،جس کی انہوں نے بہت لاڈ و پیار سے پرورش کی، یہاں تک کہ حضرت اسمعیلؑ علیہ السلام اپنے والد حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بازو بن گئے اس عمر میں یقیناً بیٹا کتنا عزیز ہوگا، مگر جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خواب میں اللہ کی طرف سے اشارہ پایا تو اپنے اکلوتے اور پیارے فرزند کو خود اپنے ہی ہاتھوں قربان کرنے کے لیے تیار ہو گئے۔بیٹے کاحوصلہ پرکھنے کے لیے جب انہوں نے اپنا خواب سْنایا،تو حضرت اسمٰعیل علیہ السلام نے اسے خواب نہیں، بلکہ اللہ کا حکم سمجھا اور کہا،’’آپ اللہ کے اس حکم کی تعمیل کریں “ان شاء اللہ آپ مجھے ثابت قدم پائیں گے‘‘ اس جواب سے مطمئن ہو کر سیّدنا ابراہیم علیہ السلام بیٹے کوحرم کے قریب ہی مروہ پہاڑی کے پاس لے گئے اور قربانی کے لیے ماتھے کے بل زمین پر لٹادیا۔ اللہ کے حکمِ کو پورا کرنے کا وقت قریب تھا کہ ان کے ہاتھ سے چْھری چل جاتی، اللہ کی طرف سے ندا آئی،’’یاابراہیمؑ ! تم نے خواب سچ کر دکھایا۔‘‘بیٹے کی قربانی فی الواقع بہت بڑی آزمائش تھی، جس پرحضرت ابراہیم علیہ السلام پورے اْترے۔
اس بے مثال قربانی کے ذریعے یہ چاہا جاتا ہے کہ اہلِ ایمان کے کی جان اور اس کا مال الله کی خاطر قربان کردیا جائے۔اللہ تعالٰی نے اس واقعے کی یادگار کے طور پر ہر سال، اسی دِن اس قربانی کی سنّت ہمیشہ کے لیے قائم کر دی ۔ یہی قربانی ہے، جس کا اہتمام ہم حج اور عید الاضحی یعنی قربانی کی عید کے مواقع پر کرتے ہیں۔
‘‘ حضرت عبداللہ ابنِ عْمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضو رِ ﷺ مدینہ منورہ میں دس سال رہے اور اس عرصے میں آپ نے ہر سال قربانی فرمائی۔ ہر ایسے مسلمان عاقل، بالغ مرد و عورت پر قربانی کرنا واجب ہے، جو عیدالاضحی کے دن مقیم ہو اور صاحب ِنصاب‘ یعنی
جس کے پاس شرعی نصاب: ساڑھے سات تولہ خالص سونا، یا اُس کی قیمت کے برابر ضرورت سے زائد مال ہو۔ یا ساڑھے باون تولہ (52.5) خالص چاندی کا مالک ہو۔ جو شخص گنجائش کے باوجود قربانی نہ کرے، وہ ہماری عید گاہ کے قریب بھی نہ آئے۔ (سنن ابن ماجہ 3132، حسن)
فقیر، محتاج اور مسافر پر قربانی کرنا واجب نہیں ہے۔
جو جانور قربانی میں ذبح کیے جا سکتے ہیں وہ آٹھ ہیں : بکرا بکری، بھیڑ ، اونٹ اونٹنی، گائے بیل….(سنن ابوداود2802، سنن ترمذی1497، سنن نسائی 4369، سنن ابن ماجہ 3144، صحیح)
اونٹ۔ اونٹنی۔کم از کم پانچ سال ، بیل۔ گائے, بھینسا۔ بھینس ،کم از کم دو سال..بکرا۔ بکری, دُنبہ۔ بھیڑ۔کم از کم ایک سال.
قربانی ہمیشہ اچھے، صحت مند اور بے عیب جانور کی کرنی چاہیے۔ روایت میں ہے کہ چار طرح کے جانور قربانی میں جائز نہیں ہیں : ایسا کانا جانور جس کا کاناپن واضح ہو، اور ایسا بیمار جانور جس کی بیماری واضح ہو، اور ایسا لنگڑا جانور جس کا لنگڑاپن واضح ہو، اور انتہائی لاغر جانور۔
قربانی کرنے والے کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ یکم ذوالحجہ سے لے کر قربانی سے فارغ ہونے تک نہ کوئی بال کاٹے نہ ناخن تاکہ حاجیوں سے مشابہت ہوجائے۔
ذوالحجہ کی دسویں تاریخ سے لے کر بارھویں تاریخ کے غروب آفتاب تک قربانی کرنے کا وقت ہے۔ بہترین دن دسویں ذوالحجہ کا ہے۔ پھر گیارھویں اور پھر بارھویں ۔ نماز ِعیدالاضحی ہونے سے پہلے قربانی کرنا درست نہیں ہے۔اپنی قربانی کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا بہتر ہے۔. قربانی کے جانور کو قبلہ رخ لٹا کر پھر ’’بِسْمِ اللّٰہِ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘ کہہ کر ذبح کرے.قربانی کی کھال خیرات کرنا چاہیے۔
قربانی کا گوشت خود کھائے، اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کرے اور فقیروں اور محتاجوں کو کم ا زکم ایک تہائی حصہ خیرات کرے۔’
اللہ رب العزت ہمیں قربانی اس کی حقیقی روح کے ساتھ کرنے اور احکامات الٰہی پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International